Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مونچھیں ہوں تو ابھینندن جیسی ورنہ نہ ہوں

انڈین فضائیہ کے ونگ کمانڈر ابھینندن کی پاکستان میں گرفتاری جہاں ان کے لیے ممکنہ مشکلات کا باعث بن سکتی ہے وہاں یہی گرفتاری اور بعد ازاں رہائی ان کی شہرت اور ایک بڑے طبقہ کے ہاں عزت ووقار کا سبب بن گئی ہے۔
https://t.co/KYrLTX7ox2
پاکستان سے رہائی پانے والے ونگ کمانڈر انڈین فضائیہ میں خدمات جاری رکھ سکیں گے یا نہیں یہ سوال اپنی جگہ بڑا اہم ہے لیکن وہ بے شمار انڈین شہریوں کو اپنا مداح بنا چکے ہیں۔
pic.twitter.com/tCXT9IKLB4
ایک طرف انڈیا کا ایک طبقہ انہیں انڈین فضائیہ کے لیے دھبہ سمجھ رہا ہے تو دوسری طرف عوام کی بڑی تعداد انہیں قومی ہیرو اور فضائی افواج کی طاقت کی علامت سمجھ رہے ہیں۔ 
ابھینندن کی پروفیشنل زندگی کے بارے میں فیصلہ متعلہ حکام کریں گے مگر کئی انڈین نوجوانوں نے ان کی مونچھوں کا سٹائل اپنانا شروع کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کا کہنا ہے کہ ’مونچھیں ہوں تو ابھینندن جیسی ورنہ نہ ہوں۔‘
pic.twitter.com/9LCk9vzov9
سوشل میڈیا پر ابھینندن کی مونچھیں مردانہ وجاہت اور طاقت کے ساتھ امن کی علامت قرار دی جا رہی ہیں اور کئی نوجوان ابھینندن کی مونچھیں اپنا کر ان کی خدمات کو سراہ رہے ہیں۔
 معاملہ یہاں تک جا پہنچا کہ انڈیا کی ایک بڑی کمپنی نے ابھینندن کی مونچھوں کا سہارا لیتے ہوئے اپنی مصنوعات کورواج دینا شروع کردیا ہے۔ 
کمپنی نے دودھ، لسی اور دہی کے اشتہار کے ساتھ مونچھوں کی تصویر جاری کی ہے اور اس کے ساتھ کیپشن دیا ہے: ’مونچھیں نہیں تو کچھ بھی نہیں۔‘

شیئر: