Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپوزیشن سندھ اسمبلی اجلاس کا 2دن بائیکاٹ کرے گی

 کراچی ...سندھ اسمبلی کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسمبلی اجلاس کا 2دن بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے اورکہاہے کہ اپوزیشن کو اسمبلی میں بات کرنے کی اجازت نہیں ہے اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کے مائیک بند رکھے جاتے ہیں۔اسپیکر کے ریمانڈ سے اجلاس کو لمبے عرصے کے لئے چلایا جارہا ہے۔حکومت اسمبلی کے تقدس کو خراب کر رہی ہے،مطالبات پورے ہونے تک اپوزیشن کسی کمیٹی کا حصہ نہیں بنے گی۔سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی اوراپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ سندھ کا ہرشہر ہر محلہ اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ عوام کا پیسہ عوام پر نہیں لگا۔ اپوزیشن جماعتوں نے احتجاجا اگلے 2دن اجلاس میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ احتجاج مطالبات پورے ہونے تک جاری رہے گا۔ احتجاج ہاوس کے اندر بھی ہوسکتا ہے۔ مطالبات پورے ہونے تک اپوزیشن کسی کمیٹی کا حصہ نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم زیادہ نہیں مانگ رہے جو پیپلزپارٹی نے وفاق میں مانگا اتنا سندھ میں دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ کالی پٹی باندھ کر ،منہ پر پٹی باندھ کربھی اجلاس میں جائیں گے۔ بلاول کی انگریزی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ہمارے شاہ محمود قریشی کی اردو اقوام متحدہ میں ان کے انگریزی بولنے والے وزیرخارجہ سے زیادہ بہتر ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ روزانہ لاکھوں روپے عوام کے ضائع کئے جارہے ہیں۔ اسمبلی میں سندھ کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن کو اسمبلی میں بات کرنے کی اجازت نہیں ؟ حکومت اسمبلی کے تقدس کو خراب کر رہی ہے۔ عوامی مسائل اجاگر کر رہے ہیں۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ جماعت اسلامی اور ٹی ایل پی کا موقف ہم سے مختلف نہیں۔ یہ دونوں جماعتیں بھی اپوزیشن کا حصہ ہیں۔ 65 اراکین ہیں اپوزیشن کے ،ٹی ایل پی اورجماعت اسلامی کو اپوزیشن کا حصہ سمجھتے ہیں۔ ان دوستوں کو جلد پتہ چل جائیگا کہ حکومت ان کے ساتھ کیا گیم کھیل رہی ہے،حکومت ہمیں لڑوارہی ہے۔اسمبلی میں عوام کے لئے کچھ نہیں ہے۔ 

شیئر: