Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد اقصیٰ اسرائیلی عدلیہ کے دائرہ اثر سے خارج ہے، اردن

ریاض۔۔۔ اردن نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ باب رحمہ بند کرنے کا فیصلہ واپس لے وگرنہ اس کے سنگین نتائج کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔ اردن کے دفتر خارجہ نے اتوار کو اعلامیہ جاری کرکے توجہ دلائی کہ مسجد اقصیٰ اسرائیلی عدلیہ کے دائرہ اختیار سے خارج ہے ۔ اردن نے یہ بات اسرائیلی عدالت کی جانب سے اتوار کو باب رحمہ بند کرنے کے فیصلے پر ردعمل کے طور پر کہی ہے۔ باب رحمہ مسجد اقصیٰ کا حصہ ہے جبکہ القدس کی عدالت قابض اسرائیلی حکام کے ماتحت ہے۔ اسرائیلی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ باب رحمہ کی عمارت اس وقت تک بند رکھی جائے تاوقتیکہ عدالت اس کی بابت کوئی فیصلہ نہ کردے۔ اس کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ باب رحمہ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں واقع ہے اور (الباب الذہبی) کے نام سے معروف ہے۔ مسجد اقصیٰ 1967 ء میں اسرائیل کے قبضے میں چلے جانے والے مشرقی القدس کے قدیم شہر میں واقع ہے۔ اسرائیل اسے تب سے ہی اپنی قلمرو میں شامل کئے ہوئے ہے البتہ 1994ء کے دوران اردن کے ساتھ امن معاہدے کے بموجب اسرائیل مقدس شہر کے اسلامی مقامات پر اردن کی نگرانی کو تسلیم کرچکا ہے۔ 
 
 

شیئر: