Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں انوکھی شادی: دولہا قیدی، شادی ہال الحائر جیل

عبد الستار خان
@nazarhijazi
ریاض شہر کی معروف جیل الحائر میں ایک قیدی کی شادی کی زبردست تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ شادی کی تقریب کے تمام تر انتظامات جیل انتظامیہ نے انجام دیئے۔ ریاستی سلامتی کے ادارے نے تمام اخراجات برداشت کئے جبکہ رخصتی کے موقع پردولہا دلہن کونقدی کے علاوہ تحائف بھی پیش کئے گئے۔ ریاستی سلامتی کے ادارے نے شادی کی تقریب کی تصاویر بھی جاری کی ہیں۔

قبل ازیں مارچ 2016ء میں بھی ایک اور قیدی کی اسی طرح کی شادی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں جیل انتظامیہ کی طرف سے تمام انتظامات کئے گئے۔ دولہا قیدی کو اس وقت کے ولی عہد اور وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نایف کی طرف سے نقد رقم کے علاوہ تحائف بھی دیئے گئے۔

  • الحائر جیل کیا ہے؟
ریاض کی مرکزی جیل کا نام ’’الحائر جیل ‘‘ ہے۔ یہ ریاض شہر سے 29کلو میٹر دورواقع ہے۔ اس کا افتتاح1983ء میں ہوا تھا۔حکومت اسے ’’جیل‘‘ کے بجائے ’’اصلاحیہ‘‘ کا نام دیتی ہے۔ اصلاحیہ

سے مراد وہ مقام جہاں منحرف لوگوں کی اصلاح کی جاتی ہے۔ موصول ہونے والی رپورٹوں کے مطابق الحائر جیل جدیدطرز پر تعمیر ہے جہاں قیدیوں کے جملہ انسانی حقوق کا خیال رکھا گیا ہے۔ الحائر جیل میں ایک بڑے اسپتال کے علاوہ متعدد صحت مراکز ، فٹبال گراؤنڈ، کھیلوں کے متعدد چھوٹے گراؤنڈ، متعدد کام کرنے کے لئے ورکشاپس، مختلف مہارتیں سکھانے کے لئے انسٹی ٹیوٹس،
شادی ہال، نفسیاتی کلینک، فارم ہاؤس ،فکری مفاہمتی مرکز، شادی شدہ قیدیوں کے لئے بیویوں سے ملنے کے الگ کمرے جنہیں خلوہ مرکز کہا جاتا ہے اور قیدیوں کی تفریح کے لئے کئی چھوٹے بڑے سینٹرز قائم ہیں۔یہی وجہ ہے کہ حکومت اسے ’’جیل ‘‘ کے بجائے ’’ اصلاح مرکز‘‘ کا نام دیتی ہے۔

  • جیل میں شادی کی تقریبات:
الحائر جیل میں قیدیوں کے لئے باقاعدہ شادی ہال ہے جہاں دولہا دولہن کے استقبال کے علاوہ مہمانوں کے لئے بہترین انتظام ہے۔ شادی کے خواہشمند قیدیوں کو یہاں گھر جیسا ماحول فراہم کیا جاتا ہے۔
مہمانوں کے لئے کھانے پینے کے علاوہ یہاں حجلہ عروسی بھی ہے جہاں قیدی اپنی دولہن کے ساتھ عروسی مناسکتا ہے۔ شادی کرنے والے قیدی کے تمام اخراجات جیل انتظامیہ برادشت کرتی ہے بلکہ دولہا دولہن کو نقد رقوم کے علاوہ قیمتی تحائف بھی دیئے جاتے ہیں۔

شیئر: