Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کا علاج ملک میں ہوگا یا بیرون ملک ؟

لاہور...سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا شریف میڈیکل کمپلیکس میں دوبارہ تفصیلی طبی معائنہ اور مختلف ٹیسٹ کئے گئے۔ سابق وزیر اعظم انتہائی سخت سیکیورٹی میں جاتی امراءسے شریف میڈیکل کمپلیکس آئے ۔ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی موجودگی میں سینئر پروفیسرز نے تفصیلی طبی معائنہ کیا ۔ نواز شریف ڈھائی گھنٹے تک شریف میڈیکل کمپلیکس میں رہنے کے بعد واپس روانہ ہو گئے ۔
بعد ازاں ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ پہلے مرحلے میں نواز شریف کو لاحق تمام بیماریوں کی تشخیص کی جائے گی۔ آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا 6 ہفتوں میں علاج ہو سکتا ہے یا نہیں ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا تاہم لندن میں نوازشریف کا علاج کرنے والے ڈاکٹر لارنس سے رابطے میں ہیں۔ڈاکٹر عدنان کے مطابق نواز شریف کے گردوں کی تکلیف میں حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے ۔علاج اور ٹیسٹوں کیلئے سینئرزپروفیسرز پر مشتمل بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ دیکھا جارہا ہے کہ نواز شریف کا پاکستان میں علاج ہوسکتا ہے یا نہیں۔
  مسلم لیگ ن میڈیا سیل سے جاری بیان میں ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا شریف میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ کیا گیا ۔ان کے جسم میں خون کے بہاو میں رکاوٹ پائی گئی ۔ 
معالجین نے ان کے د یگر ٹیسٹ بھی تشخیص کئے ہیں۔ معالجین کا کہنا ہے کہ گردن اور دماغ کو خون کی پوری مقدار فراہم نہیں ہو رہی ۔ گردن کے بالائی حصوں اور دماغ کو خون کی 43 فےصد کا متاثر ہونا خطرناک ہو سکتا ہے ۔ طبی لحاظ سے یہ  سنگین ہارٹ اٹیک ہونے کی علامت تصور ہوتی ہے۔
معالجین نے خطرے کے پیش نظر نواز شریف کے دل اور گردوں کا ایم آر آئی کرنے کا فیصلہ  کیا ہے اس کےساتھ خون کے بہاوکی تشخیص کےلئے ڈوپلر اسٹڈی بھی کرائی جائے گی۔
مریم اورنگزیب کے مطابق بدھ کو لاہور کے نجی اسپتال میں نوازشریف کے(ایم آر آئی)،(ایم آر اے) اور  د یگر ٹیسٹ کئے جائیںگے۔

شیئر: