Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ملزم کو ہتھکڑیاں لگاناغیر شرعی کام ہے‘

***اے وحید مراد***
پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی جانب سے ملزمان کو ہتھکڑیاں لگانے کو شریعت کے خلاف قرار دیا ہے۔ 
جمعرات کو اسلام آباد میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز نے ایک روزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’جرم ثابت ہونے سے قبل کسی بھی شخص کو ہتھکڑیاں لگانا اور اس کو میڈیا کے سامنے پیش کرکے ہتک کرنا انسانیت کی تکریم کے منافی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ ملکی قانون کے بھی خلاف ہے۔ 
قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ نیب آرڈی ننس کو جانچنے کے لیے جسٹس ریٹائرڈ رضا خان کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے۔ ’یہ کمیٹی جائزہ لے گی کہ نیب قانون کی کون سی شقیں شریعت کے خلاف ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ آئین میں طے ہے کہ قرآن و سنت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنایا جاسکتا۔
چیئرمین  قبلہ ایاز نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنے اجلاس میں عورت مارچ پر شدید تشویش  کا اظہار کیاہے۔ ’اجلاس نے عورت مارچ میں لگائے گئے نعروں اور بینرز پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔‘
اجلاس میں منظور کی گئی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ’یہ حالات مذمتی اور جذباتی تقریروں سے نہیں بدلے جا سکتے بلکہ وجوہات اور درست تشخیص کے بعد ہی اس کا مؤثر علاج ممکن ہے۔‘
کونسل نے کراچی میں مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملے اور بہاولپور کے کالج میں شاگرد کے ہاتھوں پروفیسر خالد حمید کے قتل کی مذمت کی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے نیب کے حکام کی جانب سے ملزمان کو ہتھکڑیاں لگانے پر پہلے بھی تنقید ہوتی رہی ہے۔ 
نیب نے گذشتہ برس اکتوبر میں پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر مجاہد کامران اور دیگر تین پروفیسرز کو غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار کرنے کے بعد ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا تھا جس پر سخت عوامی ردعمل سامنے آیا تھا ۔ 
سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کو نوٹس جاری کرکے سخت سرزنش کی تھی ۔ شہزاد سلیم نے عدالت میں تحریری معافی نامہ جمع کراتے ہوئے بیان دیا تھا کہ وہ ’پروفیسرز کو ہتھکڑیاں لگانے پر قوم سے معافی مانگتے ہیں۔‘
گذشتہ برس دسمبر میں سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے سابق چیف ایگزیکٹو پروفیسر میاں جاوید کی نیب کی حراست میں موت واقع ہوگئی تھی اور ان کی نعش کی ہتھکڑی لگی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی ۔ نیب نے بعد ازاں ایک بیان میں کہا تھا کہ میاں جاوید کو دل کا دورہ پڑا تھا ۔ 
 

شیئر: