Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلم ’پی ایم نریندرمودی‘ کی ریلیز تاخیر کا شکار

 ہندوستانی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی زندگی پر بنی فلم اپنی طے شدہ تاریخ5 اپریل  کو سنیماگھروں میں ریلیز نہیں ہوسکی۔
ابتدائی طور پر ’پی ایم نریندرمودی‘ فلم  کی ریلیز 12 اپریل کو طے تھی لیکن انتخابات سے  پہلے اسے  ریلیز کرنے کے  لئے تاریخ آگے بڑھا5اپریل  کر دی گئی تھی۔ 
فلم کا معاملہ تاحال عدالت میں زیرِ التوا ہے اور سینسر بورڈ کی طرف سے بھی اس کی  سنیماگھروں میں نمائش کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ 
حزبِ مخالف کی جماعتیں انتخابات سے پہلے اس فلم کی ریلیز  پر اعتراض  اٹھا رہے ہیں۔  اپوزیشن نے ہی ہندوستانی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے کہ فلم  کی عام انتخابات سے  قبل ریلیز کو روکا جائے۔
اپوزیشن  جماعتوں کے مطابق فلم کا انتخابات سے قبل ریلیز ہونا نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو غیر منصفانہ فائدہ پہنچائے گی۔ 
ہندکے عام انتخابات 11 اپریل سے مرحلہ وار 19 مئی تک ہوں گے۔
فلم کے پروڈیوسر سندیپ سنگھ نے جمعرات کوٹویٹ کی کہ 'پی ایم نریندر مودی‘ فلم 5 اپریل کو ریلیز نہیں ہوگی اور اس کے بارے میں مزید معلومات وہ جلد دیں گے۔ 
’پی ایم نریندر مودی‘ میں بالی ووڈ اداکار وویک اوبرائے نے مرکزی کردار اداکیا ہے۔ فلم میں مودی کی زندگی کے مختلف ادوار بشمول ان کے ہندو انتہا پسند جماعت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ساتھ گزارے 
ہوئے ابتدائی برسوں کا احوال اور  ہندوستانی ریاست گجرات کے وزیرِاعلیٰ کے طور پر ان کے زندگی کے حالات کو دکھایا گیا ہے۔
فلم ’پی ایم نریندر مودی‘ کے جاری کردہ ٹریلر میں مودی کو گجرات میں2002 کے فرقہ ورانہ فسادات کے دوران مسلمانوں کو بچاتے ہوئے اور ’اکشردھام‘ مندر پر حملے کے بعد کی کارروائی کی نگرانی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ فلم کے ٹریلر میں چند ڈائیلاگ ایسے بھی ہیں جن میں مودی کا کردار ادا کرتے ہوئے وویک پاکستان کے خلاف سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ 
اپوزیشن جماعت کانگریس نے فلم سے متعلق الیکشن کمیشن میں بھی شکایت درج کرائی تھی کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران فلم کو ریلیز کرنا الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ 

شیئر: