Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنسی ہراسگی مقدمہ : وکیل پیش نہ ہونے پر میشا شفیع کو جرمانہ

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ضلعی عدالت نے جنسی ہراسگی کے مقدمے میں وکیل پیش نہ ہونے پر میشا شفیع پر دس ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ 
ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد نے یہ جرمانہ میشا شفیع کے وکیل پیش نہ ہونے پر عائد کیا۔ 
عدالتی حکم میں یہ کہا گیا ہے کہ میشا شفیع کے وکیل کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے عدالت کا وقت ضائع ہوا ہے اور مقدمے میں غیر ضروری طوالت آ رہی ہے۔ 
عدالت نے اس سے پہلے بھی کئی بار وارننگ دی لیکن وکلا پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے مزید سماعت 17 اپریل تک موخر کر دی ہے۔ 
یاد رہے کہ گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا دعوی کر رکھا ہے جبکہ میشا شفیع نے اپریل 2018 میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر علی ظفر کے خلاف جنسی طور پرہراساں کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔ 
علی ظفر نے ان الزامات کی تردید کی تھی تبھی سے دونوں کے مابین قانونی جنگ جاری رہے اور اس جنگ میں اس وقت تیزی آئی ہے جب میشا شفیع نے اپنے خلاف ہونے والے ہتک عزت کے مقدمے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تاہم ہائیکورٹ نے ضلعی عدالت کو مقدمے کا فیصلہ90 روز میں کرنے کا حکم سناتے ہوئے میشا شفیع کی درخواست نمٹا دی۔ 
ہائیکورٹ کے حکم کے بعد ہونے والی نچلی عدالت میں سماعت کے دوران اداکارہ کے وکیل پیش نہیں ہوئے جس کی وجہ سے ضلعی عدالت نے ان پر جرمانہ عائد کیا ہے۔
 

شیئر: