Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی لڑکی نے سٹیم سیل عطیہ کر کے امریکی کی زندگی بچالی

ریاض۔۔۔ایک سعودی لڑکی نے اپنے Stem Cellعطیہ کر کے ایک امریکی شہری کی جان بچالی۔2005ء میں ایک امریکی خاتون نے اپنے Stem Cellعطیہ کر کے ایک سعودی نوجوان کی جان بچائی تھی ۔
اسٹم سیل عام طور پر خون کے کینسر ،غدود کے کینسر اور ہڈی کا گودا ناکارہ ہوجانے والے مریضوں کو عطیہ کئے جاتے ہیں ۔ 
اخبار 24کے مطابق کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال ریاض کے ماتحت اسٹم سیل عطیہ کرنیوالوں کے پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر فراس الفریج نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ ہمارے اسپتال نے اسٹم سیل عطیہ کرنیوالوں کا ایک شعبہ قائم کر رکھا ہے ۔ 2ماہ قبل اس شعبے کو امریکہ سے ایک امریکی مریض کیلئے اسٹم سیل فراہم کرنے کی درخواست موصول ہوئی تھی۔پروگرام کے ریکارڈ پر موجود ایک سعودی لڑکی سے رابطہ قائم کیا گیا ۔ اس کے لیب ٹیسٹ کئے گئے اور پھر خون کا نمونہ امریکی اسپتال بھیج دیا گیا۔نتیجہ مثبت آنے پر سعودی لڑکی سے ایک ہزار ملی اسٹم سیل حاصل کر کے امریکی ٹیم کے حوالے کر دئیے گئے جو اسی مشن پر امریکہ سے ریاض پہنچی تھی ۔امریکی شہری کے جسم میں اسٹم سیل کی پیوند کاری کامیابی سے انجام پا گئی ۔ 
سبق کے مطابق کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال کے ایگزیکٹو نگران اعلیٰ ڈاکٹر ماجد الفیاض نے بتایا کہ اسٹم سیل پروگرام میں71ہزار سعودی اور مقیم غیر ملکی اندراج کرائے ہوئے ہیں ۔ اسٹم سیل پر کام کرنیوالے انٹرنیشنل سینٹرز سے ہم لوگ مسلسل رابطے میں ہیں ۔ اب تک بیرون مملکت سے اسٹم سیل  کے عطیات کی بدولت 24مریضوں کی جان بچائی جا چکی ہے ۔ 
کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال ریاض کے ماتحت اسٹم سیل عطیہ کرنیوالوں کے پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر فراس الفریج نے مزید بتایا کہ اسٹم سیل کے تبادلے کے سلسلے میں بین الاقوامی تعاون بیحد اہم ہے ۔ کنگ فیصل اسپتال نے 2016ء میں یہ ادارہ قائم کیا تھا۔اندرون مملکت سے اسٹم سیل عطیہ ہونے پر 37سعودی مریضوں کو نئی زندگی مل چکی ہے ۔ 

شیئر: