Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الہفوف کا 463برس قدیم ابراہیم محل فن تعمیر کا شاہکار

الہفوف کا ابراہیم محل جسے ’’ابراہیم کا قلعہ ‘‘ بھی کہا جاتا ہے ۔ 463برس سے جدید و قدیم فن تعمیر کے شاہکار کے طور پر سعودیوں اور غیر ملکیوں کی دلچسپی کا باعث بنا ہوا ہے ۔
ابراہیم محل 963ھ مطابق 1555ء کو16500مربع میٹر رقبے پر تعمیر کیا گیا تھا۔یہ الاحساء کے قابل دید تاریخی مقامات میں شمار ہوتا ہے ۔ 
‘‘محل کس نے تعمیر کرایا’’
ابراہیم محل متعدد عسکری تنصیبات پر مشتمل ہے ۔ ابراہیم بن عفیصان نے اسکی تعمیر و نو 1216ھ مطابق 1801ء  میں کی تھی ۔ بعض مورخین غلطی سے یہ محل انہی کے نام سے منسوب کئے ہوئے ہیں ۔ ابراہیم محل الاحساء کے فن تعمیر کا منفرد شاہکار ہے ۔ محل وقوع کے حوالے سے دنیا کی اہم تجارتی شاہراہ پر واقع ہے ۔ 
بانی مملکت شاہ عبدالعزیز نے 1331ھ میں الاحساء پہنچنے پر اس قصر میں مذہبی رنگ کا اضافہ کیا ۔ اس کا اظہار دائرہ نما عمارتوں اور اسلامی طرز تعمیر کے نمائندہ گنبدوں سے ہوتا ہے ۔ 
ابراہیم محل کی تعمیر میں مقامی خام مواد استعمال کیا گیا ۔ اس کی دیواریں ایسے گارے سے بنائی گئی ہیں جس میں بھوسہ شامل ہے ۔ چھت پتھروں ، کھجور کی شاخوں سے تیار کی گئی ہے ۔ 
ابراہیم محل میں ایک مسجد بھی ہے اس کے متعدد گنبد ہیں ۔ یہ فصیل کے برابر میں تعمیر کی گئی ہے ۔ اس میں گنبد نما بڑا سے حمام بھی ہے ۔ اس کا مینارہ اونچا ہے ۔ بلندی تک پہنچنے کیلئے دائرہ نما سنگ زینہ بنایا گیا ہے ۔ مینارے کے اوپر موذن کا کمرہ ہے جسے لکڑی کے پردوں سے سجایا گیا ہے ۔ محل کی مسجد فن تعمیر کا خوبصورت نمونہ ہے ۔ 
مسجد کے مشرق کی جانب تیسرا دالان بنا ہوا ہے ۔ مسجد کے صدر دروازے پر سائبان قائم کیا گیا ہے ۔ یہ دیوہیکل لکڑی کا گیٹ ہے جسے لکڑی کی کنجی سے بند کیا جاتا ہے ۔ مسجد کے قریب گنبد نما ایک اور عمارت ہے ۔ 
ابراہیم محل میں متعددہال ہیں ۔ عمارت چوکور شکل کی ہے ۔اس پر دائرے کی شکل میں گنبد بنا ہوا ہے۔ محل میں اصطبل بھی ہیں ۔ افسران کے آرام کیلئے کمرے اور گولہ بارود کا گودام بھی ہے ۔ رابطہ جات کا کمرہ ، طہارت خانے اور متعدد برجیں بھی ہیں ۔ 
ابراہیم محل کا صدر دروازہ سادہ انداز کا ہے ۔ بڑے دروازے کے بعد ایک اور دروازہ ہے ۔ یہ بڑے سائز کا ہے یہاں بہت ساری پینٹنگز بنی ہوئی ہیں ۔ 
ابراہیم محل میں الاحساء کی فوجی چھائونیاں بھی ہیں ۔ ان کے درمیان میں دہرے زینے والا بڑا مقصورہ ہے ۔ یہ افسران کیلئے مخصوص ہے ۔ اسی لئے اسے کمانڈروں کا مقصورہ کہا جاتا ہے ۔یہ محل کی فصیل کے درمیان میں واقع ہے ۔ یہ 4کمروں کا مجموعہ ہے ۔ ان میں سے 2نیچے کی طرف اور 2اوپر کی طرف بنائے گئے ہیں۔ ہر 2کمروں کے درمیان استقبالیہ ہال بنایا گیا ہے ۔ 
‘‘ابراہیم محل سیاحوں کیلئے کھولا جائے گا ’’
ماہر آثار قدیمہ وائل حسان نے سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ محل  میں چوکیاں بھی ہیں ۔ ان میں متعدد روشن دان ہیں جن سے پورے خطے کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جاتی ہے ۔ بندوقوں اور توپوں کیلئے دہانے بھی بنے ہوئے ہیں ۔ محل میں کئی بار اصلاح ومرمت ہو چکی ہے ۔ 
ابراہیم محل سیاحوں کیلئے کھولا جاتا ہے ۔ سیاحوں کو محل کے ایک ایک حصے میں جانے کی اجازت ہے ۔ سعودی محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ ابراہیم محل کے تعارف اور اس کے نوادر سے رائے عامہ کو آگاہ کرنے کیلئے کانفرنسیں اور سیمینار کرتا رہتا ہے ۔ 
 

شیئر: