Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رمیز راجہ کا نیا شاٹ، ووٹرز بدحالی کے ذمہ دار قرار

                                                                                               ***شاہد عباسی***  

سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ نے اپنی فل فارم کا ثبوت دیتے ہوئے ٹوئٹر پر کھیلے گئے نئے شاٹ میں پاکستانی عوام کو ملکی بدحالی کا ذمہ دار قرار دے ڈالا۔

عوام کی بدحالی کی وجہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ گزشتہ دس برسوں میں ووٹ دے کر منتخب کیے گئے حکمرانوں کی وجہ سے ہے۔
جمعہ کے روز مائکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ پیغام میں کرکٹ کمنٹیٹر نے پاکستانی میڈیا باالخصوص ٹیلی ویژن چینلز کے میزبانوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹیلی ویژن کے سیاسی شوز اور میزبانوں کے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟ وہ اپوزیشن کی جانب سے پاکستان کے لیے پیش کردہ تباہ کن تاثر نمایاں کرتے ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی زیرقیادت کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہنے والے رمیز راجہ نے پنجابی زبان میں جھنجھلاہٹ ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہونے والے 'ہور چوپو' (اب بھگتو)کے لفظ کو ہیش ٹیگ کے طور پر استعمال کیا۔
56 سالہ رمیز راجہ کے بیان میں عمران خان کے مخالفین کو نشانہ بنائے جانے پر حکومت کے حامی سوشل میڈیا صارفین خوش دکھائی دیے، اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کسی نے اسے بلند و بالا چھکا قرار دیا تو کوئی اس بات پر متفق دکھائی دیا کہ بالآخر کسی نے تو درست بات کہی۔
عدنان ہاشمی نامی ایک ٹوئٹر صارف نے خلاف توقع تبصرہ پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ 'رمیز بھائی کپتان (عمران خان) نے کوئی آفر تونہیں کر دی جو اچانک کرکٹ سے سیاست کا رخ کیا ہے۔'
رمیز راجہ کے پیغام کو اچھا شاٹ قرار دینے والے کچھ صارفین نے پنجابی استعارہ استعمال کرنے پر جوابی تبصرے کے لیے بھی اسی زبان کا سہارا لیا۔ سلمان عدیل وڑائچ نامی صارف نے لکھا کہ 'واہ رمیز بھائی آج تے وٹ کڈ دتے جے چھا گئے او' (آج آپ نےتمام کس بل نکال دیے)۔
رمیز راجہ کی جانب سے میڈیا کے متعلق یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا باالخصوص ٹوئٹر پر متعدد پاکستانی صحافیوں کے خلاف گالم گلوچ پر مبنی ٹرینڈز نمایاں رہے ہیں۔
چند روز قبل وفاقی کابینہ میں کی گئی تبدیلیوں کے بعد ناقدین نے ملکی حالات خصوصا معیشت کے متعلق حکومتی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ اس پیشرفت سے قبل سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی حکومت پر تنقید اور اس کے دفاع کے لیے نرم لفظوں میں ہونے والے گفتگو جارح انداز اختیار کر چکی ہے۔

شیئر: