Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی کے کرتار پورہ میں پہلی سحری کی رونقیں

رمضان کے شروع ہوتے ہی لوگ سحری اور افطار کے لیے نہ صرف انواع و اقسام کے کھانے اپنے گھروں میں بناتے ہیں بلکہ سحر و افطار میں فوڈ سٹریٹس کا بھی رخ کرتے ہیں۔
ایسی ہی فوڈ سٹریٹس میں ایک راولپنڈی کے بنی چوک کے قریب واقع  کرتار پورہ  فوڈ سٹریٹ ہے جس میں پاکستان کے تمام بڑے شہروں کے کھانے مل جاتے ہیں۔

رمضان کی پہلی سحری کے لیے اندرون راولپنڈی کی کھلی فضا میں لذیذ کھانوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے جڑواں شہروں کے باسیوں نے کرتار پورہ کا رخ کیا اور اس فوڈ سٹریٹ میں ٹھنڈی لسی ، نہاری، لاہور کے مشہور زمانہ چنوں اور گوجرانوالہ کی ربڑی سے لطف اندوز ہوئے۔
اس فوڈ سٹریٹ میں آنے والوں کا کہنا ہے کہ یہاں اندرون  لاہور جیسا ماحول  ملتا ہے کیونکہ یہاں پاکستا ن کے تمام  بڑے شہروں کے مشہور کھانے دستیاب ہیں۔
یہا ں رمضان کی ہر سحری میں ایک جیسی رونق لگی رہتی ہے۔

گروپس کی شکل میں آتے، گپ شپ کرتے دوست مزے مزے کے کھانوں سے سحری کا لطف دوبالا کرتے ہیں۔
دوستوں کے ساتھ آئے والے علی عمران کہتے ہیں کہ وہ اسلام آباد سے آئے ہیں کیونکہ ان کے ریٹس بہت مناسب ہوتے ہیں۔

راولپنڈی کے مشہور سری پائے کے ہوٹل کے مالک  طاہر ملک کا  کہنا ہے کہ لو گ سحری سے کئی گھنٹے پہلے یہا ں آنا شروع ہو جاتے ہیں اور ایک بجے  کے بعد  یہا ں جگہ ملنا مشکل ہو جا تا ہے۔
انہو ں نے مزید کہا کہ ان کے سارے پکوان  سحری کا وقت شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو جاتے ہیں کیونکہ لوگ سحر ی سے دو تین  گھنٹے پہلے ہی بکنگ کروا کے لے جاتے ہیں۔
 رمضان کے سپیشل مینیو میں ان کے ہوٹل پر خاص  قسم کے نان بھی تیا ر کیے جاتے ہیں جن میں  سب سے مشہو ر کُلچہ ، چکن نان اور روغنی  نان ہیں.

اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 'ہمارے ہا ں تیار کیے جانے والے سری پائے کے لیے لوگ دور دور سے آتے ہیں، اس کا ذائقہ بے حد منفرد اس لیے ہے کہ اسے  ہلکی آ نچ پر خاص قسم کے مصالحوں کے ساتھ تیا ر کیا جا تا ہے اور اس کی ترکیب کوخفیہ رکھا جاتا ہے۔'
محمد عادل کا کہنا تھا کہ یہاں کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ  کھانا لذیذ اور معیاری ہوتا ہے۔
ماہ رمضان  دکان داروں کے لیے برکت اور خوشیاں لا تا ہے، سحروافطار میں ان کا کاروبار کئی گنا بڑھ جا تا ہے۔
رمضان میں بالخصوص افطاری سے لے کر سحری تک اس فوڈ سٹریٹ میں سکیورٹی کا سخت انتظام ہوتا ہے اور پولیس یہاں آنے والوں کو تلاشی کے بعد ہی داخل ہونے دیتی ہے۔
 

شیئر: