Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحرا میں کئی دن تک بھٹکنے والا نوجوان منزل تک کیسے پہنچا؟

    سعودی عرب کی ظلم کمشنری کے صحرا میں بھٹکنے والا سعودی نوجوان کئی دن بھوک و پیاس سے لڑتا ہوا آخر کار آبادی تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔
 سعودی ویب سائٹ ’سبق‘ کے مطابق ظلم کمشنری میں مقیم نوجوان صحرا کا سفر کر رہا تھا کہ اچانک اس کی گاڑی خراب ہو گئی ۔ گاڑی ٹھیک کرنے کی کوشش کی مگر کامیاب نہ ہو سکا۔ بار بار گاڑی سٹارٹ کرنے کی کوشش میں بیٹری بھی ختم ہو گئی جس کے باعث سے اسے پیدل سفر کرنا پڑا ۔
سعودی نوجوان نے بتایا کہ اس کے پاس پینے کا پانی بہت ہی تھوڑا تھا ۔ گرمی کی شدت سے بچنے کےلئے دن میں چٹان کا سہارا لیا اور رات میں راستے کی تلاش شروع کی ۔ بیرونی دنیا سے رابطے کا آخری ذریعہ موبائل فون تھا جس کی بیٹری بھی ختم ہوچکی تھی ۔
 نوجوان نے مزید بتایا کہ جب یہ دیکھا کہ تمام وسائل ختم ہو چکے ہیں تو رات کی تاریکی میں چاند اور ستاروں کی مدھم روشنی میں راستہ تلاش کرنے کی کوشش شروع کی اور سمت کا تعین کرنے کے بعد اس جانب چل پڑا۔
      پیاس سے میرا برا حال ہو چکا تھا۔ حلق میں کانٹے چبھ رہے تھے ۔ صحرا میں پانی کا دور دور تک نام و نشان نہیں تھا۔ بس سراب کے دھوکے میں چلتا رہا ۔ بالآخر دور سے بل کھاتی سڑک دکھائی دی تو میں نے جسم کی تمام قوتیں یک جا کیں اور سڑ ک کی جانب دوڑ لگا دی۔
سڑک کے قریب پہنچ کر گر گیا۔ جب ہوش آیا تو خود کو ہسپتال میں پایا۔ معلوم نہیں وہ کون سی قوت تھی جس نے مجھے سڑک تک پہنچایا ورنہ پیاس سے تو میرا جسم مکمل طور پر جواب دے چکا تھا اور ایک قدم اٹھانا بھی میرے لئے محال تھا ۔
 متاثرہ نوجوان کو ظلم ہسپتال میں داخل کر کے اس کا علاج شروع کیا گیا ۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کے جسم میں پانی اور نمکیات کی شدید قلت کے باعث زندگی کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا تاہم بروقت علاج سے اس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

شیئر: