Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ذائقہ ایسا کہ لاہوری ساری رات جاگتے اور کھاتے ہیں‘

لاہور کھانوں کی وجہ سے پاکستان بھر میں جانا جاتا ہے
لاہوری یوں تو عام دونوں میں ساری رات جاگتے ہیں اور ان کے کھابوں کے مراکز پر ہلچل رہتی ہے لیکن رمضان میں یہ رونق اور بھی بڑھ جاتی ہے اور سحری کے وقت تو ہر طرف میلے کا سماں ہوتا ہے۔
گذشتہ چند برسوں میں وہ لوگ بھی جو عمومی طور پر سحری گھر پر کرنا پسند کرتے تھے اب باہر نکلنا شروع ہو گئے ہیں اور اکثر گھرانے سحری کے وقت شہر کے مشہور اور روایتی ریستورانوں میں جا کر ناشتہ کرنا پسند کرتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اس ماہ رمضان کے آغاز سے ہی فوڈ بازاروں، گلیوں اور سڑکوں پر بے پناہ رش دیکھنے میں آ رہا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پورا شہر سحری کے وقت لاہوری کھابوں کی خوشبو کی طرف کھنچا چلا آتا ہے۔
ماہ صیام میں رات کے دو بجے کے بعد انار کلی فوڈ سٹریٹ میں دن کا منظر ہوتا ہے۔
یہاں کی ایک گلی میں آپ کو کوئٹہ، اسلام آباد، پشاور، کراچی، شنواری اور ملتان غرض کہ مختلف شہروں کے ناموں سے بنے ریستورانوں میں ہر شہر کا ذائقہ ،خوشبو اور کھانا مل جاتا ہے۔

لاہوری ساری رات جاگتے ہیں اور ساری رات کھاتے ہیں

جنوبی پنجاب کے علاقے شجاع آباد سے رؤف خالد دوستوں کے ہمراہ یہاں خصوصی طور پر سحری کے لیے آئے ہیں۔ وہ انار کلی کے کھانوں کے گرویدہ ہو گئے ہیں۔
’انار کلی بازار کا کھانا دنیا بھر میں مشہور ہے، ہم یہاں کھانا کھا کر بہت خوش ہیں۔‘
جوش جذبات میں آکر انہوں نے نعرہ لگایا ’لاہور لاہور اے۔۔۔۔۔ لاہور زندہ باد۔‘
سحری کے اوقات میں اگرچہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ہلکے پھلکے کھانے سے پیٹ پوجا کی جائے تاہم وہ لاہور کی ان گلیوں اور بازاروں میں رش دیکھ کر حیران ہو جائیں۔
انار کلی اور گوالمنڈی فوڈ سٹریٹ کے روایتی کھانے، مزنگ کے پراٹھے، پھجا سری پائے یا فضل حق سری پائے، محمدی نہاری، رفیق کی پیڑے والی لسی، ذاکر اور کیپری کی حلوہ پوری، لکشمی چوک کی بٹ کڑاہی، طوبی کے چنے، ٹیمپل روڈ کی بریانی یا فوڈ سٹریٹ شاہی قلعہ، ہر جگہ کھانے والوں کا ایک جم غفیر نظر آتا ہے۔


آپ کو کوئٹہ، اسلام آباد، پشاور، کراچی، شنواری اور ملتان غرض کہ ہر شہر کا ذائقہ، خوشبو اور کھانا یہاں مل جاتا ہے

بادشاہی مسجد کے عقب میں آباد فوڈ سٹریٹ میں روایتی کھانے خوبصورت ماحول کے ساتھ دستیاب ہیں۔ بادشاہی مسجد کے میناروں کی جادوئی روشنیاں فوڈ سٹریٹ میں کھانے کے لیے آنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہے۔
قریبی ہوسٹل میں رہائش پذیر شائینہ ذوالفقار سحری کے لیے دوستوں کے ہمراہ شاہی مسجد فوڈ سٹریٹ میں آئی ہیں۔
وہ کہتی ہیں کہ ‘ہم ہوسٹل میں رہتی ہیں اور اس وقت یہاں اس لیے ہیں کہ یہ ماحول آپ کو بلاتا ہے اور اپنے ساتھ جوڑ لیتا ہے۔ اچھا کھانا آپ لاہور میں کہیں سے بھی کھا لیتے ہیں لیکن یہاں کی روشنیاں، یہاں کا ماحول پوری دنیا میں کہیں نہیں ہو سکتا۔'


لاہور میں کھانے پینے کے مراکز میں آپ کو کبھی رش میں کمی نظر نہیں آئے گی

حنا سعدیہ ان سے متفق ہیں اور کہتی ہیں کہ ’خوبصورت ماحول میں مزیدار کھانا کھانا کسے اچھا نہیں لگتا، یہاں سکون ہے کوئی شور شرابا نہیں اور کھانوں کی لذیذ خوشبو بھی۔ یہ جگہ خوابوں جیسی ہے سب سے خاص بات یہ ہے کہ آپ کو گھر میں نہیں بنانا اور سب کچھ مرضی کا بنا بنایا مل جائے تو اور کیا چاہیے؟‘
فوڈ سٹریٹ سے چند قدم کی دوری پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے پسندیدہ پھجا سری پائے پر ہر روز سینکڑوں لوگ سحری کرنے آتے ہیں۔
پھجا سری پائے کے کاؤنٹر پر موجود انتہائی مصروف آصف لیاقت نے بمشکل اردو نیوز سے بات کرنے کا وقت نکالتے ہوئے کہا کہ ’دور دراز سے لوگ روز یہاں سحر اور افطار کرنے آتے ہیں رش ہے کہ کم نہیں ہوتا اور اسی حوصلے سے ہمارے کھانوں کے ذائقے میں بھی اضافہ ہوتا رہتا ہے۔‘
عارف چٹخارہ کا توا چکن پورے پاکستان میں مشہور ہے۔ یہاں موجود محمد یسین کہتے ہیں کہ ’توے پر بنتے کھانے کی خوشبو پورے ماحول کو جکڑے ہوئے ہے۔ ہم نے اپنے کھانوں سے اندرون شہر کا کلچر آباد رکھا ہوا ہے۔ لاہوری ساری رات جاگتے ہیں اور ساری رات کھاتے ہیں۔ وہ ذائقے کو پہچانتے ہیں، اسی لیے آپ کو یہاں کبھی رش میں کمی نظر نہیں آئے گی۔‘

شیئر: