Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

350 نہیں صرف دو ریفرنسز زیر التوا ہیں، سپریم کورٹ کی وضاحت

اب تک سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے والے ریفرنسز میں صرف ایک جج کو سزا ہوئی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کا احتساب کرنے والے فورم سپریم جوڈیشل کونسل میں 350 مقدمات کے زیر التوا ہونے کی خبروں کی تردید کر دی گئی ہے۔
ہفتے کو سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'سپریم جوڈیشل کونسل میں 350 ریفرنسز زیر التوا ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ سپریم جوڈیشل کونسل کو اب تک 426 ریفرنسز یا شکایت موصول ہوئی ہیں جن کا جائزہ لیتے ہوئے ان میں سے 398 ریفرنسز کو نمٹا دیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کونسل کے پاس اس وقت دو صدارتی ریفرنسز اور 26 درخواستیں زیر التوا ہیں جن پر کارروائی جاری ہے اور تمام زیر التوا ریفرنسز یا درخواستیں بر وقت نمٹا دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گذشہ کئی دنوں سے یہ بحث جاری ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل اپنے پاس زیر التوا 350 ریفرنسز کو چھوڑ کر جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس کی سماعت کر رہا ہے جس کے باعث اب سپریم کورٹ کو وضاحت کرنا پڑی ہے۔
یاد رہے کہ اب تک سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے والے ریفرنسز میں صرف ایک جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہی ان کے عہدے سے ہٹایا گیا جو کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئیر جسٹس تھے۔

شیئر: