Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاک انڈیا کرکٹ ٹاکرا: کیا پاکستان تاریخ رقم کر پائے گا؟

پاکستان ورلڈ کپ میں اب تک انڈیا کے خلاف جیت کا مزہ نہیں چکھ سکا۔ تصویر اے ایف پی
آج دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا معرکہ ہونے جا رہا ہے۔ پاکستان اور انڈیا کی کرکٹ ٹیمیں آج مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ گراؤنڈ میں ایک بار پھر آمنے سامنے ہوں گی۔ اس سے قبل کرکٹ کے عالمی میلے میں روایتی حریف پاکستان اور انڈیا چھ بار مدمقابل آچکے ہیں لیکن پاکستان ورلڈ کپ میں اب تک انڈیا کے خلاف جیت کا مزہ نہیں چکھ سکا۔

پاک انڈیا کرکٹ میچ اعصاب شکن مقابلہ

کرکٹ کے عالمی میلے میں پاکستان روایتی حریف انڈیا سے اپنی پہلی تاریخی فتح حاصل کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائے گا تو دوسری جانب انڈین کھلاڑی پاکستان کے خلاف اپنی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھنے کے لیے بھر پور حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے پاک انڈیا کرکٹ میچ کو اعصاب شکن مقابلہ قرار دیا۔ ان کے بقول اس میچ میں کھلاڑیوں پر دیگر میچوں کے مقابلے میں زیادہ پریشر ہوتا ہے جس کی بڑی وجہ دونوں ممالک کے شائقین کرکٹ کی کھلاڑیوں سے وابستہ توقعات بھی ہوتی ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے مزید کہا کہ شائقین چاہتے ہیں کہ ولڈکپ ہار جائیں لیکن انڈیا کے ساتھ میچ جیتنا ضروری ہے۔  
ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے اردو نیوز سے بات چیت میں انڈیا کے ساتھ میچ کے پریشر کا ذاتی تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے 2007  کے آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ کا فائنل کیرئیر کا سب سے زیادہ دباؤ والا میچ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ انڈیا کے ساتھ ٹی20 ورلڈ کپ کے پہلے فائنل اور شائیقین کی توقعات کے دباؤ کے باعث وہ میچ سے ایک رات قبل سو نہیں پائے تھے۔ 
یاد رہے کہ کامران اکمل مذکورہ میچ میں بغیر کوئی رنز بنائے آر پی سنگھ کی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے تھے۔


توصیف احمد کے مطابق شائقین چاہتے ہیں کہ ولڈکپ ہار جائیں لیکن انڈیا کے ساتھ میچ جیتنا ضروری ہے۔ تصویر اے ایف پی

سابق ٹیسٹ کرکٹر اقبال قاسم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاک انڈیا میچ میں دونوں ممالک کے شائقین کے ساتھ کھلاڑی بھی زیادہ پرجوش اور قدرے جارحانہ انداز اپناتے ہیں کیونکہ انڈیا کے خلاف ایک اچھی اننگز یا اچھے بولنگ سپل سے کھلاڑی قومی ہیرو بن جاتے ہیں۔

کیا پاکستان اس بار انڈیا کو ہرا کر تاریخ رقم کر سکتا ہے؟

اتوار کے میچ میں جیت کے لیے کامران اکمل نے کھلاڑیوں کو صرف کرکٹ ہی پر توجہ دینے کا مشورہ دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے پاکستان کی فیلڈنگ کمزور ہے اور انڈیا کی ٹیم ہر شعبے میں مضبوط حریف نظر آرہی ہے۔ پاکستانی ٹیم نے غلطیاں دہرائیں تو میچ کا نتیجہ ورلڈ کپ کے گزشتہ میچز سے مختلف نہیں ہوگا۔
دوسری طرف توصیف احمد نے کہا کہ دونوں ٹیموں کا اگر موازنہ کیا جائے تو انڈین ٹیم مضبوط نظر آرہی ہے تاہم سابق ٹیسٹ کرکٹر نے فاسٹ بولر محمد عامر کو انڈیا کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ محمد عامر کی آسٹریلیا کے خلاف شاندار کارکردگی سے انڈین کھلاڑی شدید دباؤ کا شکار ہوں گے ۔


اتوار کے روز اولڈ ٹریفرڈ گراؤنڈ دوسری بارعالمی میلے میں پاک انڈیا مقابلے کی میزبانی کرے گا۔ تصویر اے ایف پی

اقبال قاسم نے مزید کہا کہ دونوں ٹیموں کے پاس میچ جیتنے کے برابرمواقع ہیں۔ انڈیا چیمپئینز ٹرافی کے فائنل کی ہار کا بدلہ لینے میدان میں اترے گا تاہم پاکستانی کھلاڑی اگر گیم پلان کے مطابق کھیلے تو ورلڈ کپ میں انڈیا کو شکست دے کر تاریخ رقم کر سکتے ہیں۔
کرکٹر توصیف احمد کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کی اوپننگ جوڑی اچھی پارٹنرشپ بنانے میں کامیاب ہوتی ہے تو 350 رنز کا ہدف بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز اولڈ ٹریفرڈ گراؤنڈ دوسری بار عالمی میلے میں پاک انڈیا مقابلے کی میزبانی کرے گا ۔ اس سے قبل 1999 کے کرکٹ ورلڈ کپ میں بھی پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں اس میدان میں آمنے سامنے آچکی ہیں۔ یوں مانچسٹر کے میدان کو ورلڈ کپ میں دوسری بار دنیائے کرکٹ کے سب سے بڑے معرکے کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہو جائے گا۔
1999 کے ورلڈ کپ میچ میں انڈیا نے پاکستان کو 47 رنز سے شکست دی تھی۔ اس میچ میں وینکٹیش پرساد نے انڈیا کی طرف سے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ پاکستانی کھلاڑیوں کو آوٹ کیا تھا، یوں 227 رنز کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم 180 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی تھی۔ 

شیئر: