Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی نظر میں ’ریلو کٹے‘ کون ہیں؟

وہاب ریاض انڈیا کے راہل کو آؤٹ کرنے کے بعد داد وصول کرتے ہوئے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیراعظم اور 1992 ولڈ کپ کی فاتح ٹیم کے کپتان عمران خان نے کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈیا پاکستان کے میچ سے قبل کپتان سرفراز احمد کو ’ریلو کٹوں‘ کے بجائے سپشلسٹ کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ 
عمران خان کی جانب سے قومی کھلاڑیوں کے بارے میں ’ریلو کٹا‘ کا لفظ استعمال کرنے سے سوشل میڈیا پر دلچسپ بحث چھڑ گئی ہے۔
سابق کپتان عمران خان نے اس سے قبل پاکستان سپر لیگ کے دوسرے سیزن کے فائنل کے لیے پاکستان آنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کے لئے بھی ’ریلو کٹا‘ اور ’پھٹیچر‘ کا لفظ استعمال کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وزیراعظم پاکستان کے اس بیان پر جہاں ایک طرف تنقید کی جا رہی ہے تو دوسری طرف بعض صارفین کی جانب سے ٹیم میں موجود ’ریلو کٹوں‘ کی نشاندہی کے لیے بھی اندازے لگائے جا رہے ہیں۔
زیرش گل نامی ہینڈل عمران خان کی ٹویٹ کو ریٹویٹ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’اگر ایسے الفاظ استعمال کرنے ہیں تو کرکٹ بورڈ اور چیئرمین کے بارے میں استعمال کریں۔‘ انہوں نے لکھا کہ کرکٹ بورڈ سے سوال کریں کہ ریلو کٹوں کو کیوں منتخب کیا۔ کھلاڑیوں کے لیے ایسے الفاظ کے استعمال سے آپ اپنی ٹیم کی تضحیک کر رہے ہیں۔’معذرت کے ساتھ میں آپ کے اس بیان کو مسترد کرتی ہوں۔‘

ایک اور صارف سید زرغام نے ٹیم میں ریلو کٹوں کے بارے اندازہ لگاتے ہوئے کہا کہ کیا خان صاحب نے ملک (شعیب ملک) کو ریلو کٹا کہا؟ بہت غیر منصفانہ سر!
ٹویٹر پر آصف اعجاز نامی صارف نے وزیراعظم کی ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’تو آپ جانتے ہیں کہ ہماری ٹیم میں ریلو کٹے ہیں۔‘ انہوں نے پوچھا کہ انضمام نے جب کھلاڑیوں کو منتخب کیا تو اس وقت آپ کہاں تھے؟ ’یہ بات واضح ہے کہ آج کھیلنے والے گیارہ کھلاڑیوں کے علاوہ دیگر کھلاڑی ریلو کٹے ہیں۔‘

’ریلو کٹا‘ کسے کہتے ہیں اورعمران خان کیوں اس لفظ کا بار بار استعمال کرتے ہیں ؟

سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم باری نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریلو کٹا کا لفظ عمومی طور پر آل راونڈرز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور کرکٹرز اس لفظ کا استعمال کرتے رہتے ہیں۔
کرکٹ ایکسپرٹ عالیہ رشید کے مطابق ریلو کٹا محلے کے اس کھلاڑی کو کہا جاتا ہے جسے بیٹنگ آتی ہے اور نہ ہی بالنگ، اور محلے کی کرکٹ میں ایسے کھلاڑی کو دونوں ٹیموں کی طرف سے کھلا لیا جاتا ہے۔ ’ریلو کٹا‘ عمومی طور پر ایسے آل راونڈر کو کہا جاتا ہے جو مکمل بلے باز ہوتا ہے نہ ہی مکمل گیند بازی کے گر جانتا ہے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم باری نے اردو نیوز کو بتایا کہ عمران خان ہمیشہ سے سپشلسٹ کھلاڑیوں کی ٹیم میں شمولیت پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ میچ جیتنے کے لیے وکٹس لینا بہت ضروری ہیں اور سپشلسٹ باولر ہی آپ کو وکٹ دلوا سکتے ہیں۔

کرکٹ ایکسپرٹ عالیہ رشید کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے بیان کا مقصد کسی کی تضحیک کرنا نہیں بلکہ وزیر اعظم نے ’ریلو کٹے‘ کا لفظ کا استعمال ہلکے پھلکے انداز میں کیا ہے جسے بلا وجہ تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کپتان سرفراز احمد کی تعریف کی اور دیگر کھلاڑیوں کو مفید مشورے بھی دیے لیکن سب ’ریلو کٹے‘ کے لفظ کو لے کر بیٹھ گئے ہیں۔ ’ہمیں مثبت سوچنا چاہیے اور بات کا بتنگڑ نہیں بنانا چاہیے۔‘ 

پاکستان کرکٹ ٹیم میں ریلو کٹا کون ہے؟

عمران خان کا اشارہ کون سے کھلاڑی کی طرف تھا اس سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم باری نے کہا کہ ورلڈ کپ کے لیے منتخب کی گئی 15 رکنی اسکواڈ میں شامل کسی کھلاڑی کو ریلو کٹا تو نہیں کہا جاسکتا لیکن یہ ایک کرکٹنگ ٹرم ہے جسے عمران خان نے استعمال کیا۔
عالیہ رشید نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کا انتخاب کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند نا پسند پر کیا جا رہا ہے۔ ’پاکستان ٹیم  کا معیار اتنا گر چکا ہے کہ محمد عامر کے ساتھ نئی گیند کرانے کے لیے کوئی بولر ہی موجود نہیں۔‘
عالیہ رشید نے کہا کہ مجبوری میں ایسے کھلاڑی ٹیم کاحصہ ہیں جو بڑے میچ میں پرفارم نہیں کر پاتے۔ انہوں نے کہا اس نظام کو ریلو کٹا کہیں یا سسٹم کی خرابی، ورلڈ کپ سے پہلے 15 میچز کھیلنے کے باوجود پاکستانی ٹیم کی تیاری بالکل نظر نہیں آ رہی۔
 

شیئر: