Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'عوام دشمن اقدامات کے خلاف جدوجہد پر اتفاق'

سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کل جماعتی کانفرنس میں کیا جائے گا، اپوزیشن۔
اسلام آباد میں ملاقات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت کو عوام دشمن بجٹ منظور نہیں کرانے دیں گے۔
مسلم لیگ ن کے وفد نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی سربراہی میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقا ت کی ۔ ملک کی سیاسی صورتحال اور بجٹ پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا ۔
 ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ کُل جماعتی کانفرنس بلانے پر مولانا فضل الرحمٰن سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس کا اصولی فیصلہ ہو چکا ہے تاریخ کا اعلان آئندہ چند دنوں میں مشاورت سے کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والی ملاقات کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غریب دشمن بجٹ کو منظور نہیں ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور جمعیت علما اسلام کا الگ الگ سیاسی نظریہ ہے تاہم حکومت کے عوام دشمن اقدامات کے خلاف مل کر جدوجہد پر اتفاق پایا جاتا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ اس حکومت کا خاتمہ قوم اور ملک کی نجات کا راستہ ہے۔ ’جون کے آخری عشرے میں کل جماعتی کانفرنس میں مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو باہر سے ایجنڈے کے طور پر مسلط کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا ہے۔ ’غریب آدمی بازار میں راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا۔ بجٹ کی منظوری کے بعد وہ بجلی اور گیس کے بل بھی نہیں ادا کر پائے گا۔‘

اتوار کو مریم نواز کی دعوت پر بلاول بھٹو زرداری رائے ونڈ ان کے گھر گئے۔ اے ایف پی

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کے اور مولانا فضل الرحمٰن کے مؤقف میں صرف اتنا فرق ہے کہ پیپلز پارٹی پارلیمان کو اپنی مدت پورا کرتے دیکھنا چاہتی ہے جبکہ جمعیت علما اسلام کی رائے ہے کہ حکومت کو ختم کر کے نئے الیکشن ہوں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف تحریک کے بارے میں آل پارٹیز کانفرنس میں جو بھی فیصلہ ہوا، اس پر ہی ساری جماعتیں آگے بڑھیں گی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ ملاقات پیر کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر ہوئی۔
پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لیے اپوزیشن جماعتیں سرگرم ہو گئی ہیں۔
اسی سلسلے میں آج اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف بھی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کریں گے۔ 
مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں مولانا عبد الغفور حیدری، مولانا اسعد الرحمان اور مولانا عطا الرحمان بھی شریک تھے جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف اور خورشید شاہ نے شرکت کی۔ 
شہباز شریف کی ملاقات کے حوالے سے مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ’اردو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی مولانا فضل الرحمٰن کے ساتھ آج ہونے والی ملاقات میں ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات کا بنیادی مقصد حکومت سے بجٹ واپس کروانا ہے۔
 انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لے گئی ہے، عوام غیر ملکی قرضوں میں اضافے سے مہنگائی کے بوجھ تلے دب چکے ہیں۔ 
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں عوام پر ٹیکس والے بجٹ کو منطور نہیں ہونے دیں گی۔

بلاول بھٹو زرداری کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات ڈیڑھ گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ تصویر: اے ایف پی

کیا اپوزیشن جماعتیں تحریک کے لیے سڑکوں پر بھی نکلیں گی؟ 

حکومت مخالف تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے مریم اورنگزیب نے ’اردو نیوز‘ کو بتایا کہ اپوزیشن کا تحریک چلانے کے لیے سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ کل جماعتی کانفرنس میں کیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے گی اور اے پی سی میں شامل ساری جماعتوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔  

اپوزیشن جماعتوں کی بیٹھک پر وفاقی حکومت کا ردعمل 

وفاقی وزیر مراد سعید نے ’اردو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اپنی کرپشن چھپانے کے لیے مہنگائی کا رونا رو رہی ہے۔ مراد سعید نے کہا کہ مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری تحریک کے بجائے قوم کی لوٹی ہوئی دولت قومی خزانے میں واپس کردیں تو مہنگائی کی شرح میں کمی خاطر خواہ کمی آ سکتی ہے۔
 

شیئر: