Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حساب کتاب بند کیا جائے اور آگے کی بات کی جائے‘

سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ’اس ملک میں کون کون حساب دے گا، حساب کتاب بند کیا جائے اور آگے کی بات کی جائے۔ ایسا نہ ہو کہ کل عوام اور پورا ملک کھڑا ہو جائے پھر کوئی پارٹی سنبھال نہیں سکے گی۔‘
وہ اپنے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے بعد جمعرات کو قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ایسا نہ ہو کہ یہ گیند سیاسی طاقتوں کے ہاتھ سے بھی نکل جائے۔‘
زرداری کے بقول ’آج اسمبلی میں آکر پرانی یادیں تازہ ہو گئی ہیں۔ میں پہلے بھی جیل سے اسمبلی آتا رہا ہوں۔‘
اپنی گرفتاری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے بعد سے لوگوں کے دل میں خوف پیدا ہو گیا ہے کہ اگر آصف زرداری گرفتار ہو سکتے ہیں تو باقیوں کا کیا ہوگا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں زرداری نے حال ہی میں پیش ہونے والے وفاقی بجٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اتنا اچھا بجٹ ہے تو کیوں لوگ رو رہے ہیں۔‘

سعد رفیق کو گذشتہ سال دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

ان کے مطابق ’حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی ہیں تو اس پر ٹیکس بھی بڑھا دیا ہے۔ صنعتکار اور عام تاجر کو اتنا خوف ہے کہ وہ کسی بھی چیز میں ہاتھ ڈالنے سے ڈرتا ہے۔‘

اسد عمر کی بجٹ پر تنقید

سیشن کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’چینی پر ٹیکس بڑھایا گیا، اس پر ورکنگ کرنی چاہیے، یہ ٹیکس مناسب نہیں اسے واپس لینا چاہیے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’چینی، خوردنی تیل اور گھی پر عائد ٹیکس واپس لینا چاہیے، محنت کشوں کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔‘
اسد عمر نے اپنی ہی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں پینشن 10 سے 15 فیصد اور بڑھائی جائے، محنت کشوں کی ای اوبی آئی میں رجسٹریشن کرائی جائے اور گھریلو ملازمین اور بھٹہ مزدوروں کی بھی رجسٹریشن کرائی جانی چاہیے۔

پرودکشن آرڈر

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بدھ کو آصف زرداری کے ساتھ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔
ان دونوں رہنماؤں کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے کرپشن کیسز کا سامنا ہے اور اس حوالے سے انہیں گرفتار کرتے ہوئے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
زرداری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد نیب نے 10 جون کو گرفتار کیا تھا۔ اسی طرح ان کی بہن فریال تالپور کو بھی 14 جون کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔
اسد قیصر کی صدارت میں ہونے والے قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے آغاز میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے والد آصف علی زرداری سمیت ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے ایم این ایز محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اپوزیشن کی جانب سے ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کے لیے سپیکر اسد قیصر کو تحریری طور پر بھی درخواست دی گئی تھی۔ 

شیئر: