Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیر اعظم عمران خان کوسلیکٹڈ کہنے پر پابندی عائد

مطالبہ اتوار کو بجٹ اجلاس کے دوران کیا گیا۔ تصویر: اے ایف پی
پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے وزیراعظم عمران خان کے لیے سیلیکٹڈ لفظ استعمال کرنے پر ایک رولنگ کے ذریعے پابندی عائد کردی ہے۔
اتوار کو بجٹ اجلاس کے دوران وفاقی وزیرپانی وبجلی عمر ایوب نے کہا کہ وہ حکومتی بنچز کی جانب سے تحریک استحقاق لانا چاہتے ہیں تاکہ جو بھی رکن اسمبلی اس ایوان میں وزیراعظم کے لیے سیلیکٹڈ کا لفظ استعمال کرے اس کو توہین پارلیمان کا مرتکب قرار دیا جائے۔
وفاقی وزیر کے تحریک استحقاق لانے کے بیان پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج سامنے آیا۔ پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی رفیع اللہ نے اپنی نشست سے کھڑے ہو کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
عمر ایوب خان نے تحریک استحقاق لانے کی بات اس وقت کی جب سابق وفاقی وزیر احسن اقبال ایوان میں  بجٹ پر تقریر کررہے تھے۔ اس دوران انہوں نے حکومتی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو سیلیکٹڈ قرار دیا۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری برہم ہوئے اورایوان میں سیلیکٹڈ لفظ استعمال کرنے پر پابندی لگاتے ہوئے رولنگ دی کہ جو بھی اس ایوان کا رکن ہے وہ منتخب ہو کر آیا ہے۔ ’وزیراعظم بھی ایوان کا ووٹ لے کر آئے ہیں آئندہ کسی بھی رکن کو یہ لفظ استعمال نہیں کرنے دوں گا۔‘

وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے تحریک استحقاق لانے کی اجازت چاہی۔ تصویر: قومی اسمبلی

قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر بحث اتوار کو بھی جاری رہی۔ اجلاس میں بجٹ پر بحث کے دوران حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ہی ارکان سیاسی پوائنٹ سکورنگ پر توجہ دے رہے تھے۔
سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے حکومتی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ معاشی بڑھوتری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا  کسی بھی بجٹ کا بنیادی ہدف ہوتا ہے، مجوزہ بجٹ میں کوئی ایک تقاضا بھی پورا ہوتا نظر نہیں آتا۔
 احسن اقبال نے حکومت کی کفایت شعاری مہم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھینسیں اور گاڑیاں بیچ کرسادگی کا ڈرامہ رچایا گیا۔ پانچ سال میں 10 ہزار ارب کا جواب ہم دیں گے لیکن حکومت بتائے انہوں نے ایک سال میں پانچ ہزار ارب کا قرض لیکر کہاں لگایا۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’آپ ڈی چوک میں کنٹینر پر نہیں حکومت میں ہیں خود پر تنقید برداشت کریں۔‘ احسن اقبال نے کہا کہ ان کی پگڑیاں اچھالی گئیں تو ہر گلی محلے میں وزیراعظم کی پگڑیاں بھی اچھالی جائیں گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا ’سلیکٹڈ وزیراعظم‘ نے ہر فورم پر پاکستان کو بنک کرپٹ اور منی لانڈرر کہا جس سے ملک کی بد نامی ہوئی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بجٹ اجلاس میں تقریر کر رہے ہیں۔ فوٹو: قومی اسمبلی

احسن اقبال کی تقریر طویل ہوئی تو ڈپٹی اسپیکر نے ’آپ کی پارٹی کا وقت ختم ہو چکا ہے، آپ 25 منٹ تقریر کرچکے ہیں‘ کہہ کر احسن اقبال کا مائیک بند کر دیا جس پر سابق وفاقی وزیر نے احتجاج کیا اور کہا 'یہ زیادتی ہے مجھے تقریر کے لیے وقت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا'۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے دو منٹ کا مزید وقت دیتے ہوئے بات مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔
خیال رہے کہ گزشتہ تین روز سے قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس ایوان کا کورم پورا کیے بغیر جاری ہے اور اپوزیشن بھی اس کی نشاندہی نہیں کر رہی۔
تحریک انصاف کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد پہلے روز سے ہی اپوزیشن کی جانب سے ’سیلیکٹڈ حکومت‘ کا طعنہ سن رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے لیے سیلیکٹڈ کا لفظ سب سے پہلے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے استعمال کیا تھا۔ انہوں نے گذشتہ سال 17 اگست کو قومی اسمبلی میں اپنی ابتدائی تقریر میں عمران خان کو قائد ایوان منتخب ہونے پر ’سیلیکٹڈ وزیراعظم‘ کہہ کر مبارکباد دی تھی جس پر حکومتی ارکان اور وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی ڈیسک بجایا گیا تھا۔
 

شیئر: