Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منیٰ میں حجاج کے لیے پہلی مرتبہ ڈبل سٹوری رہائش کا منصوبہ

مکہ مکرمہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے حجاج کے لیے منیٰ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے جامع منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
امسال حج 1440ہجری کے لیے منیٰ میں پہلی مرتبہ ڈبل سٹوری رہائش مہیا ہوگی۔ اس کا آغاز عرب ممالک کے حجاج کے معلمین کی طرف سے کیا جائے گا۔
عرب حجاج کے لیے ادارہ معلمین کے سربراہ عباس قطان نے بتایا کہ ہر سال باورچی خانوں، کھانے پینے کی اشیا کے گوداموں اور حجاج کے خدام کی رہائش کے لیے جگہ الاٹ کی جاتی تھی۔ ادارے نے پہلی بار یہ پروگرام بنایا کہ گوداموں اور باورچی خانوں کے لیے ڈبل سٹوری قائم کی جائے۔ اسے حسب ضرورت نصب اور فولڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس کے بالائی حصے میں حاجیوں کے رہنے کا انتظام ہوگا۔ ہر فولڈ ایبل رہائش کے بالائی حصے میں آٹھ حاجیوں کو رہائش مہیا کی جاسکتی ہے۔ معلمین کے 148ادارے ہیں۔ ہر ایک یہ سہولت دے گا تو بڑی تعداد میں اضافی حاجیوں کو رہائش مہیا ہوسکے گی۔
قطان نے بتایا کہ ڈبل سٹوری رہائش میں مزید گنجائش پیدا کرنے کے لیے ایئر کنڈیشن سسٹم میں بھی تبدیلی کی ہے۔
عرب حجاج کے معلمین کے ادارے کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر محمد مصطفی بیاری نے ’الوطن‘ اخبار کو بتایا کہ منصوبے کی تین سرکاری اداروں وزارت حج ، مکہ مکرمہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور مکہ مکرمہ اینڈ مشاعر مقدسہ ڈیولپمنٹ رائل اتھارٹی نے منظوری دیدی ہے۔ اس کا کنٹریکٹ ایک سعودی کمپنی کو 20لاکھ ریال میں دیا گیا ہے۔ 

حج کے دوران منیٰ میں قائم خیمہ بستی کا منظر 

واضح رہے کہ منیٰ حج مقامات میں سے ایک ہے۔ حجاج آٹھ ذی الحجہ کو یہاں سے حج کا آغاز کرتے ہیں۔ وقوف عرفہ کے بعد سب سے زیادہ وقت منیٰ میں ہی گزارتے ہیں۔ 10ذی الحجہ سے13ذی الحجہ تک منیٰ میں رہتے ہیں۔ 
منیٰ کو دنیا بھر میں خیموں کا سب سے بڑا شہر مانا جاتا ہے۔ اس کا رقبہ محدود ہے۔ برسہا برس سے بحث چل رہی تھی کہ منیٰ میں ڈبل اسٹوری رہائش کا بندوبست کیا جائے گا۔ سعودی وژن 2030 کے تحت منیٰ میں زیادہ سے زیادہ حاجیوں کو ٹہرانے کےلیے اس کی منظوری دی گئی ہے۔
ایک عرصے سے معلمین اور حج مقامات کے ماہرین مطالبہ کررہے ہیں کہ منیٰ میں نصب خیمے تبدیل کیے جائیں۔ موجودہ خیمے 1417ہجری کے حج کے دوران آتشزدگی کے بعد نصب کیے گئے تھے۔ 
بعض معلمین کا کہنا ہے کہ منیٰ کے خیموں سے جتنے عرصے تک فائدہ اٹھایا جاچکا وہ کافی ہے۔ ان خیموں کی تیاری میں استعمال ہونے والا میٹریل پرانا ہوچکا ہے۔ ایئرکنڈیشن سخت موسمی حالات کا سامنا نہیں کرسکتے۔
ماہرین کے مطابق یہ خیمے محدود المیعاد حل کے طور پر نصب کیے گئے تھے۔ ان کی انتہائی عمر 15برس تھی۔ کئی سال قبل یہ عمر مکمل ہوچکی ہے۔ 
مکہ مکرمہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ڈاکٹر ہشام الفالح نئے منصوبے کے نگراں ہونگے۔ ڈبل سٹوری رہائش وادی منیٰ کے وسط میں بنائی جائے گی جبکہ منیٰ کے پہاڑوں کے دامن میں کثیر منزلہ عمارتیں بتدریج تعمیر ہوں گی۔ 
 یاد رہے کہ منیٰ یہ پہاڑوں کے دامن میں واقع ایک وادی ہے۔ یہ مسجد الحرام سے چھ کلو میٹر کے فاصلے پر مکہ اور جبل عرفہ کے درمیان واقع ہے۔

شیئر: