Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لیبیا کی فوج نے ملک میں موجود ترکوں کی گرفتاری کا حکم دے دیا

طرابلس میں ایک پناہ گزین مرکز پر فضائی حملے میں 40 افراد ہلاک ہوئے۔ اے ایف پی
لیبیا کی فوج نے ملک میں موجود تمام ترکوں کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔ فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد المسماری نے الزام لگایا ہے کہ ترکی اور قطر طرابلس میں بری، بحری اور فضائی راستوں سے فوج کے خلاف ملیشیا کی مدد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا میں دہشت گرد تنظیم الاخوان کا پروگرام ناکام بنا کر دم لیں گے۔
الحیاۃ اخبار کے مطابق بریگیڈیئر جنرل المسماری نے بنغازی شہر میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ترکی نے غریان شہر پر ملیشیا کی یلغار کے موقع پر اسے ڈرون کے ذریعے فضائی تحفظ فراہم کیا۔
انہوں نے کہا کہ لیبیا میں ترکی کے تمام ٹھکانے ہمارا ہدف ہیں۔ لیبیا کے علاقائی سمندر میں موجود کسی بھی ترک جہاز پر حملے کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔ 

بریگیڈیئر جنرل احمد المسماری نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی کے جنرل عرفان اوزسیرت سمیت 18ماہرین لیبیا میں موجود ہیں، تصویر: اے ایف پی

لیبیا کی فوج نے ملک کے کسی بھی ہوائی اڈے سے ترکی کے لیے پروازوں پر پابندی بھی لگا دی ہے۔ 
 فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی زیر قیادت لیبیا کی فوج نے4 اپریل کو مسلح گروپوں اور انتہا پسند جماعتوں کے خلاف طرابلس میں فوجی آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ حفتر طرابلس میں موجود جماعتوں کو انتہا پسند قرار دے رہے ہیں جبکہ وہاں وفاقی حکومت کا راج ہے۔ اس کی قیادت فائز السراج کر رہے ہیں اور عالمی برادری نے السراج کی حکومت کو تسلیم بھی کر رکھا ہے۔
 
لیبیا کے ایک عہدیدار نے الزام لگایا کہ ترکی اور قطر اسلحہ اور عسکری ماہرین کے ذریعے طرابلس میں مداخلت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 
بریگیڈیئر جنرل احمد المسماری نے دعویٰ کیا ہے  کہ ترکی کے جنرل عرفان اوزسیرت سمیت 18ماہرین لیبیا میں موجود ہیں۔

خلیفہ حفتر کی وفادار لیبیئن نینشل آرمی کی پریڈ، تصویر: اے ایف پی

المسماری کا کہنا ہے کہ استنبول کے بلدیاتی انتخابات میں شکست فاش کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان بیرون ملک کامیابی حاصل کرنے کے چکر میں ہیں۔ لیبیا کے سیاسی سکالر عبدالحکیم معتوق نے دعویٰ کیا ہے کہ طرابلس میں آپریشن روم کی قیادت قطری افسران کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ترک ایلچی برائے لیبیا نے لیبیئن فوج اور اس کے کمانڈر خلیفہ حفتر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ لیبیا میں ہر طرح کے سیاسی حل کو زندہ درگور کرنے کے درپے ہیں اور ان کی انتہا پسندی دہشت گردی تک پہنچ گئی ہے۔ 
لیبیا میں منگل کی رات طرابلس کے مضافاتی علاقے میں ایک پناہ گزین مرکز پر فضائی حملے میں 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس فضائی حملے کا الزام لیبیا کی نیشنل آرمی کے سربراہ خلیفہ حفتر پر لگایا گیا ہے۔
لیبیا کے بارے میں اقوام متحدہ کے نمائندے غسان سلامہ نے اس حملے کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے میں معصوم شہری ہلاک ہوئے ہیں جو اپنی حالت زار کی وجہ سے پناہ گزین مرکز میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے۔
لیبیا میں ایمرجنسی سروسز کے ترجمان اسامہ علی نے اے ایف پی کو بتایا کہ فضائی حملے کے وقت پناہ گزین مرکز میں 120 لوگ موجود تھے۔

شیئر: