Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلیوں کے نشانات مٹ جانے والے شہریوں کی تصدیق کیسے ہوگی؟

حکومت پاکستان نے نادرا کو ایسے شہریوں کے لیے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا نیا نظام متعارف کروانے کی ہدایت کی ہے جن کی انگلیوں کے نشانات مٹ چکے ہیں اورانہیں بائیو میٹرک تصدیق کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں شناختی کارڈ، پاسپورٹ، بینک اکاونٹ یا موبائل فون کی نئی سم کے حصول کے لیے بائیو میٹرک تصدیق لازمی قرار دی گئی ہے اور جن افراد کی انگلیوں کے نشانات مٹ چکے ہیں ان کے لیے یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم سٹیزن پورٹل سروس پر ایک شہری کی شکایت پر کیا گیا ہے۔ شہری کی جانب سے سٹیزن پورٹل سروس پر انگوٹھے کے نشانات مٹ جانے کے باعث بائیو میٹرک تصدیق میں آنے والی مشکلات سے آگاہ کیا گیا تھا۔

پاکستان میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کی انگلیوں کے نشان مٹ چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

وزیر اعظم آفس کی جانب سے چیئرمین نادرا کو ایک خط میں لکھا گیا ہے کہ ایسے تمام شہریوں کے لیے ایک نیا نظام متعارف کروایا جائے۔ وزیر اعظم نے نادرا کو ایک مہینے کے اندر نیا سسٹم تیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 
گجرات کے رہائشی 27 سالہ  نصراقبال کو بھی کچھ ایسے ہی مسئلے کا سامنا ہے۔  نصر اقبال کی انگلیوں کے نشانات ایک حادثے کے باعث مٹ چکے ہیں۔ نصر اقبال کہتے ہیں کہ ان کی انگلیوں کے نشانات مٹ جانے کے باعث بائیو میٹرک تصدیق نہیں ہو پارہی جس کی وجہ سے وہ انتہائی پریشان ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بائیو میٹرک تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے ان کو موبائل سم کارڈ کے حصول میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔ ’نئی سم خریدنے کے لئے جب بائیو میٹرک تصدیق کرنے گیا تو پتہ چلا کہ نادرا کے ریکارڈ میں موجود انگلیوں کے نشانات کے ساتھ بائیو میٹرک تصدیق نہیں ہو رہی ، میں نے یہ مرحلہ کئی بار دہرایا اور مختلف شہروں میں جا کر بائیو میٹرک تصدیق کی کوشش کی لیکن ناکام ہوا۔‘ 

نادرا کو انگلیوں کے نشانات مٹ جانے والے شہریوں کی بائیو میٹرک تصدیق کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں۔ فوٹو اے ایف پی

ترجمان نادرا کے مطابق انگلیوں کے نشانات مٹ جانے کی وجہ سے بائیو میٹرک تصدیق کے عمل سے مشکلات کا سامنا کرنے والے شہریوں کے لیے متبادل نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جس میں شہری کے شناختی کارڈ نمبر اور فوٹو کاپی کے ذریعے چہرے اور دیگر کوائف کو میچ کیا جائے گا.  شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے نادرا کے پاس موجود ڈیٹا کے ساتھ کراس چیک ہونے کے بعد تصدیق کا عمل مکمل ہوگا.
ترجمان نادرا نے بتایا کہ بینکنگ اور ٹیلی کام کمپنییز کی جانب سے انگلیوں کے نشانات مٹ جانے والے شہریوں کی بائیو میٹرک تصدیق کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں. وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں تصدیق کے نئے نظام سے متعلق پی ٹی اے اور سٹیٹ بینک کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے اور اس ضمن میں ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے
حکومت پاکستان کے اس اقدام سے نصر اقبال جیسے دیگر لوگ اب خوش ہیں کہ ان کو شناختی کارڈ یا دیگر اہم دستاویزات حاصل کرنے کے لیے  بائیومیٹرک تصدیق کے دوران پیش آنے والے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

شیئر: