Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایوان صدر کا انٹرٹینمینٹ بجٹ کی بحالی کا مطالبہ

ایوان صدر نے وفاقی حکومت سے اپنا ’گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ بجٹ‘ بحال کرنے کی سفارش کی ہے۔ ایوان صدر سیکرٹریٹ کی جانب سے فائنانس ڈویژن کو’ گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ‘ بجٹ پر پابندی سے استثنٰی دینے کی باضابطہ درخواست بھی دے دی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے کفایت شعاری مہم کے تحت وزارتوں اور سرکاری محکموں کے ’گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ‘ کی مد میں دیے جانے والے بجٹ پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ وفاقی کابینہ نے گذشتہ برس اپنے اجلاس میں ’ گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ بجٹ‘ پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دی تھی۔ وفاقی حکومت کے اس اقدام  کا مقصد قومی خزانے پر بوجھ کم کرنا بتایا گیا۔
اردو نیوز کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے صدارتی سیکرٹریٹ کی سفارش پر سمری وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی ہے. سمری کے مطابق صدارتی سیکرٹریٹ اپنے کام اور عہدے کے لحاظ سے منفرد مقام رکھتا ہے جہاں ملکی و غیر ملکی مہمانوں کے لیے انتظامات کیے جاتے ہیں۔

صدر سیکرٹریٹ اپنے کام اور عہدے کے لحاظ سے منفرد مقام رکھتا ہے اس لیے ملکی و غیر ملکی مہمانوں کو تحائف دیے جاتے ہیں (فوٹو:ٹوئٹر)

سمری کے مطابق مختلف قومی دنوں کے حوالے سے تقریبات منعقد کرنے کی ذمہ داری بھی صدارتی سیکرٹریٹ کی ہے، اس لیے ایوان صدر کو ’گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ بجٹ‘ پر پابندی کے فیصلے سے استثنٰی دیا جائے۔
اس حوالے سے ایوان صدر کے پریس سیکرٹری میاں جہانگیر نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ایوان صدر میں مختلف سربراہان مملکت اور غیر ملکی مہمان آتے ہیں تو کیا ہم انہیں بغیر کھانا کھلائے بھجوا دیں؟’ انہوں نے کہا کہ ’ان کے پاس اس سمری کے حوالے سے معلومات نہیں ہیں لیکن اگر ’گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ‘ فنڈ کے حوالے سے کوئی سمری گئی بھی ہے تو وہ بجٹ غیرملکی مہمانوں کے لیے ہوتا ہے۔
ایوان صدر کے لیے گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ کی مد میں کتنا بجت مختص ہوتا ہے؟ اس سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کابینہ کا فیصلہ آنے کے بعد ہی کوئی بات کی جا سکتی ہے۔

ایوان صدر میں ہونے والے مشاعرے پر 36 لاکھ روپے اخراجات آئے تھے

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایوان صدر وفاقی حکومت کی کفایت شعاری مہم کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے تنقید کی زد میں رہا ہے۔ شہرہ آفاق شاعر اسد اللہ خان غالب کے یوم پیدائش کے حوالے سے گذشتہ برس 26 دسمبر کو ایوان صدر میں ایک محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا تھا جس پر 36 لاکھ روپے اخراجات آئے تھے۔ اس مشاعرے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ایوان صدر کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور صدر مملکت کو اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کرنا پڑی۔
اسی طرح گذشتہ ماہ ایوان صدر میں قیمتی طوطوں کا پنجرہ بنانے کے لیے اخبارات میں ایک ٹینڈر بھی جاری کیا گیا تھا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ترقیاتی ادارے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے جاری کیے گئے ٹینڈر میں طوطوں کے پنجرے کے لیے لاگت کا تخمینہ 19 لاکھ 48 ہزار روپے لگایا گیا تھا۔

ایوان صدر میں طوطوں کے پنجرے کے لیے اخبارات میں دیے گئے ٹینڈر کا اشتہار

تاہم مقامی اور سوشل میڈیا پر اس خبر کے سامنے آتے ہی اس فیصلے پر عوام اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا اور حکومت کی کفایت شعاری مہم کو آڑے ہاتھوں لیا۔ شدید تنقید اور ردعمل سامنے آنے کے بعد بالآخر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سر تسلیم خم کرتے ہوئے سی ڈی اے کو ٹینڈر منسوخ کرنے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے ستمبر 2018 میں ’ گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ‘ بجٹ کی مد میں 51 کروڑ روپے روکنے کی منظوری دی تھی۔ ترجمان وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ کابینہ نے یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی کفایت شعاری مہم کے تناظر میں کیا۔ 

وفاقی کابینہ کی ایوان صدر کی گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ الاؤنس بحال کرنے کی سمری مسترد

منگل کو اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایوان صدر کی گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ الاؤنس بحال کرنے کی سمری مسترد کر دی ہے، تاہم کفایت شعاری مہم جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ گفٹ اینڈ انٹرٹینمینٹ بجٹ بحال کرنے کی سفارش ایوان صدر کی جانب سے ایک روز قبل ہی کی گئی تھی جس میں فنانس ڈویژن کو اس حوالے سے درخواست بھی دی گئی تھی۔

شیئر: