Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یاجُوج و ماجُوج ہم میں سے ہوں گے‘

عرب ممالک میں ایک طبقہ مگرمچھ بھی کھاتا ہے، فوٹو: اے ایف پی
جنوبی افریقہ کے جنگلات میں سیر وسیاحت کو جانے والے سعودی نوجوانوں نے مگرمچھ کا شکار کرکے باربی کیو پارٹی کی ہے۔
نوجوانوں نے شکار اور بعد ازاں باربی کیو کی ویڈیو ٹوئٹر پرشیئرکرتے ہوئے اسے فخریہ انداز میں پیش کیا جبکہ ٹوئٹر صارفین کی طرف سے ملا جلا رد عمل دیکھنے میں آیا ہے۔ بعض نے مگر مچھ کھانے پر تحفظات کا اظہار کیا جبکہ بعض نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں سعودی نوجوانوں نے اچھی تفریح کی۔ 
سوشل میڈیا پر سنیپ چیٹ کے لیے شہرت رکھنے والے چند سعودی نوجوانوں نے مختلف انداز کی تفریح کے لیے جنوبی افریقہ کا رخ کیا جہاں ان کی جنگلی حیات پر بنائی گئی مختلف ویڈیوز ہزاروں صارفین کی طرف سے پسندیدگی حاصل کرچکی ہیں۔ 
ان کی آخری مہم جوئی نہ صرف مگر مچھ کا شکارتھا بلکہ انہوں نے باربی کیو بنا کر اس کے مزے بھی لئے۔ ٹوئٹر پر یہ ویڈیو اس قدر وائرل ہو گئی کہ سعودی علما نے بھی اس میں حصہ ڈالا جبکہ ان کے درمیان یہ بحث بھی چھڑ گئی کہ آیا مگرمچھ حلال ہے یا حرام۔ 
ٹوئٹر صارف فہد المحمد نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’سعودیوں نے گائے، بکری اور اونٹ کے بعد گوہ، زرافہ، گھوڑا اور نہ جانے کیا کیا کھا لیا اور اب مگر مچھ کی باری ہے، مجھے لگتا ہے کہ یاجوج وماجوج ہم میں سے ہوں گے۔‘
مگرمچھ کے حلال اور حرام کی بحث میں الجھے صارفین میں سے کئی ایسے بھی تھے جنہوں نے پوچھا کہ مگرمچھ کے گوشت کا ذائقہ کیسا تھا۔ 
دینار نامی صارف نے لکھا کہ کیا بھائی، گائے، بکری، مرغی اور مچھلیاں کم ہو گئی ہیں جو مگرمچھ کھانے کی نوبت آ گئی؟
واضح رہے کہ عرب ممالک میں ایک طبقہ مگر مچھ بھی کھاتا ہے۔ 
 

شیئر: