Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عید الاضحیٰ پر سنیماؤں میں پاکستانی فلموں کا میلہ

پاکستان میں زیادہ تر فلم ساز اپنی فلموں کی ریلیز کے لیے عید کا انتظار کرتے ہیں۔ اس عید پر بھی پاکستان میں تین بڑی فلمیں سپر سٹار، پرے ہٹ لَو، اور ہیرمان جا نمائش کے لیے پیش کی گئیں جن کا مختصر سا ذکر یہاں کیا جا رہا ہے۔

سپرسٹار: ستاروں کے گرد گھومتی داستان  

’سپرسٹار‘ دیکھنے کے بعد رومانوی فلمیں دیکھنے کے شوقین افراد اس کی تعریف ضرور کریں گے۔ فلم میں پاکستان کی سپرسٹارماہرہ خان مرکزی کردار ادا کررہی ہیں جبکہ ان کے مقابل بلال اشرف ہیں جو اس سے قبل فلم جانان اور رنگریزہ میں بطور ہیرو آچکے ہیں۔

بلال اشرف اور ماہرہ خان کی کیمسٹری نے فلم کو کہیں بھی بوجھل نہیں ہونے دیا

سپر سٹار کی کہانی ایک مشہور اور ہردل عزیز اداکارسمیرخان (بلال اشرف) اور ایک تھیٹر ڈائریکٹر آغا جان (ندیم بیگ) کی  پوتی نور(ماہرہ خان) کی محبت کے گرد گھومتی ہے۔ نور کے فلم میں اداکاری کے شوق کو پورا کرنے کے لیے سمیر ایک فلم بنانے کا ارادہ کرتا ہے جس میں وہ خود ہیرو اور نور ہیروئین ہے، مگر حالات کچھ اس طرح کروٹ لیتے ہیں کہ سمیر کویہ فلم چھوڑنے کے ساتھ نور سے دوری بھی اختیارکرنا پڑتی ہے۔
کئی برسوں بعد نور اور سمیر کی یہ محبت اور دوری ایک مقابلہ بن جاتی ہے اور وہ مقابلہ ہے دو سپر سٹارز کے ٹکراؤ کا جس میں جیت انا کی ہے یا محبت کی، اسی سوال پر فلم کا کلائمکس بھی ہے اور اختتام بھی۔  

سپر سٹار کی کہانی اداکار سمیرخان (بلال اشرف) اور نور (ماہرہ خان) کے گرد گھومتی ہے، تصویر: فیس بک 

سپر سٹار کی دلچسپ کہانی میں آپ خود کو کہیں نہ کہیں جڑا ضرور پاتے ہیں۔
ماہرہ خان کے مداحوں نے سپر سٹار میں انہیں ایک مخلتف روپ میں دیکھا ہے۔ ایک ہی کردار میں انہوں نے اداکاری کے اتنے رنگ بھر دیے ہیں کہ آپ فلم سے لطف اندوز ہوئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ اداکاری کے علاوہ رقص میں بھی وہ اپنے نام کی طرح خاصی ماہر لگ رہی ہیں۔
فلم کے ہیرو بلال اشرف کے مطابق انہوں نے اس فلم کے لیے بہت محںت کی ہے جس میں اداکاری اور رقص کی خصوصی تربیت کے ساتھ ایک کسرتی جسم بنانا بھی شامل ہے۔ اس کا اندازہ ان پر فلمایا گیا گانا ’دھڑک بھڑک‘' دیکھ کر بہ خوبی ہو جاتا ہے۔  بلال اشرف اگر اسی طرح کی فلمیں کرتے رہے تو وہ برصغیر کے کسی بھی ہیرو کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔
سپرسٹار میں کل سات گانے شامل ہیں جنھیں عاطف اسلم، سنیدھی چوہان، زیب بگش، علی سیٹھی اور شیراز اپل کی آوازوں میں ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تمام گانوں کی موسیقی اذان سمیع خان نے ترتیب دی ہے۔

پرے ہٹ لَو: محبت کی آنکھ مچولی

اس لَو سٹوری کو فلم کے ہدایت کار عاصم رضا نے شاندار رنگوں سے بھرپور تصویر کی طرح سجایا ہے۔ 
اس فلم کا مرکزی کردار ایک امیر گھرانے کا لڑکا شہریار (شہریارمنور) ہے جو اداکاری کے جنون میں باپ کا کاروبار چھوڑ کر اپنے دوست ارشد (احمد علی بٹ) کے ایک چھوٹے سے پروڈکشن ہاؤس میں کام کرتا ہے۔ شہریار کی ملاقات ماضی کے مشہور رائٹر فیصل کی بیٹی ثانیہ سے ہوتی ہے، جن کا کردار مایا علی نے ادا کیا ہے۔ ملاقات کے بعد دونوں ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں جس کے بعد دوریاں اور پھرملاپ، کہانی کو آگے بڑھاتے ہیں۔

اداکارہ مایا علی نے فلم ’پرے ہٹ لَو‘ میں تاثرات سے بھرپور اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے، تصویر: فیس بک

مایا علی کے اندر ایک مکمل فلمی اداکارہ بننے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں اور بہت ممکن ہے کہ پاکستانی فلم انڈسٹری کی نئی سپر سٹار مایا ہی ہوں۔ شہریار منور کا فن ان کی ہر نئی فلم کے ساتھ خوب سے خوب تر ہوتا جا رہا ہے۔ پرے ہٹ لَو میں انہوں نے اپنے مخصوص انداز کے ساتھ تاثرات سے بھرپور اداکاری کی ہے۔
معروف صحافی اور لکھاری عمران اسلم کی تحریر کی ہوئی یہ کہانی اپنے اندر ایک اچھوتا پن لیے ہوئے ہے جس میں چار شادیوں اور ان پر ہونے والے ڈانس اور دلوں کو چھو لینے والی موسیقی نے محبت کی ایک عام سی کہانی کو فلم بینوں کے لیے خاص بنادیا ہے۔
پرے ہٹ لو میں پاکستان کی سپر سٹار ماہرہ خان کا ڈانس نمبر ’مورے سیا‘ فلم کی ریلیز سے قبل ہی شہرت حاصل کرچکا تھا۔ ماہرہ خان کے علاوہ فلم میں میرا اور سونیا جہاں کے رقص بھی شامل ہیں۔ اور جہاں اتنے سارے ستارے ایک ساتھ جمع ہوں تو پھر فواد خان کیوں پیچھے رہیں۔ انہوں نے فلم میں ایک مختصر مگر جاندار کردار ادا کیا ہے۔   

ہیر مان جا: ہیر اور کبیر کی کہانی

فلم کی کہانی اچھی ہے مگر سکرین پلے نے فلم کو طوالت کا شکار بنا دیا ہے اور مناظر بلا وجہ لمبے کردیے گئے ہیں۔ اس فلم کی سب سی منفرد بات یہ ہے کہ اس کی کہانی باقی دونوں فلموں سے بہت مختلف ہے۔ ہیرمان جا کالج کی ایک لڑکی ہیر (حریم فاروق) اور لڑکے کبیر مصطفیٰ (علی رحمان خان) کی محبت کی کہانی ہے جو محبت سے شروع ہو کر غلط فہمی اور انتقام تک پہنچ جاتی ہے۔ فلم گو کہ رومانوی کامیڈی ہے لیکن اس میں کچھ سینز انتہائی شدید اور جذبات سے بھرپورہیں۔

حریم فاروق اور علی رحمان خان کی فلم ’ہیر مان جا‘ کی دیگر ممالک میں ریلیز رواں ہفتے متوقع ہے، فیس بک

حریم فاروق ایک منجھی ہوئی اداکارہ ہیں جن کو سکرین پر دیکھ کر لگتا ہے کہ اپنے کردارمیں ڈھلنا ان کے لیے کوئی مشکل کام نہیں۔ علی رحمان خان نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ وہ ہر طرح کا کردار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس فلم میں بھی کالج کے ایک رومانوی لڑکے سے اچانک ایک خود پسند پروفیشنل مرد میں تبدیل ہوجانے کی اداکاری علی نے بہت فطری طریقے سے کی ہے۔
ہیر مان جا میں کل چار گانے ہیں جن میں ٹائٹل ٹریک کو فلم کے اختتام پر استعمال کیا گیا ہے حالانکہ اس ڈانس نمبر کو فلم کے کچھ سین کم کر کے درمیان میں ڈالا جاتا تو فلم زیادہ جاندار ہوجاتی۔
’ہیرمان جا کی‘ دیگر ممالک میں ریلیز رواں ہفتے متوقع ہے اور ممکن ہے کہ پاکستان سے باہر فلم بینوں کی توجہ حاصل کرنے کے بعد یہ فلم بھی دیگر دو بڑی فلموں کے مقابل آ کھڑی ہو۔       
آخر میں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ اگر ہمارے یہاں عید کے علاوہ بھی تسلسل سے معیاری فلمیں ریلیز ہوتی رہیں تو اس بات کی تسلی ضرور رہے گی کہ انڈین فلموں کی عدم موجودگی سے ہمارے سنیماؤں کو ویران ہونے کا خطرہ نہیں رہے گا۔

شیئر: