Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آواز نیچی کرو، تم صرف کلب کرکٹر تھے‘

شین وارن نے ٹیسٹ کرکٹ میں 708 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، تصویر: اے ایف پی
آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان ایشز سیریز کا تناؤ میدان سے باہر بھی دیکھنے میں آ رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تیسرے اور سنسنی خیز ٹیسٹ میچ میں سینچری بنانے والے انگلش بیٹسمین بین سٹوکس کو ویسٹ انڈین امپائر جوئیل ولسن کی جانب سے ایل بی ڈبلیو آؤٹ نہ دینے کا معاملہ ابھی بھی زیر بحث ہے۔
سابق آسٹریلوی لیجنڈری لیگ سپنر شین وارن نے انگلینڈ کے سابق کرکٹر اور موجودہ عبوری کوچ کرس ایڈمز کو ان کے ٹویٹ پر آڑے ہاتھوں لیا جس میں انہوں نے شکست کے بعد آسٹریلوی کھلاڑیوں کے ردعمل کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
آسٹریلیا کی شکست کے بعد پہلے سابق انگلش بیٹسمین میٹ پرائر نے ٹویٹ کیا کہ ’زبردست! اگر آسٹریلوی جیت جائیں تو سب اچھا ہے اور اگر ہار جائیں تو سب برا ہے۔‘

کرس ایڈمز نے پانچ ایک روزہ اور پانچ ٹیسٹ میچز میں انگلینڈ کی نمائندگی کی، تصویر: ٹوئٹر

اپنے ہم وطن کے ٹویٹ کی تائید کرتے ہوئے کرس ایڈمز نے بھی آسٹریلوی کھلاڑیوں کو زچ کرنے کی پوری کوشش کی اور لکھا، ’ ہمیشہ ایسے ہی ہوتا ہے۔‘
میٹ پرائر اور کرس ایڈمز کے اس بیان پر شین وارن نے انتہائی غصے میں جواب دیا’ کرس تم کچھ بھی نہیں تھے، صرف ایک کلب کرکٹر تھے‘ ہمیں بور مت کرو، کسی کو بھی تمہاری گفتگو سے کوئی دلچسپی نہیں، آواز نیچی کرو۔‘ 
شین وارن کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’ہم سب کو ٹیسٹ کرکٹ، بین سٹوکس اور ایشز کی خوشی منانی چاہیے، لیکن اس طرح کی جملہ بازی مضحکہ خیز اور غیر ضروری ہے، میں بھی مذاق کا قائل ہوں مگر میٹ پرائر اور کلب کرکٹر (کرس ایڈمز) کے بیانات بچگانہ حرکت ہیں۔‘
واضح رہے کہ ہیڈنگلے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو دوسری اننگز میں جیت کے لیے 359 رنز کا ہدف دیا تھا اور جب آسٹریلوی آف سپنر نیتھن لائن کی گیند بین سٹوکس کے پیڈز سے ٹکرائی تو اس پر آسٹریلوی کھلاڑیوں نے زبردست اپیل کی تاہم ویسٹ انڈین امپائر نے اپیل رد کرتے ہوئے انگلش بیٹسمین کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔ بعد میں امپائر کا یہی فیصلہ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

بین سٹوکس کو 131 رنز پر آؤٹ نہ دیے جانے پر زبردست بحث جاری ہے، فوٹو: ٹوئٹر

سٹوکس اس وقت 131 رنز پر بیٹنگ کے جوہر دکھا رہے تھے اور اس میچ میں انہوں نے ناقابل شکست رہتے ہوئے 135 رنز سکور کیا اور اپنی ٹیم کو میچ میں کامیابی دلا کر سیریز ایک ایک سے برابر کر دی۔
اس میچ کے دوران ایک وقت میں آسٹریلیا کے پاس انگلینڈ کے گیارہویں بلے باز کو رن آؤٹ کرنے کا سنہرا موقع تھا تاہم نیتھن لائن نے یہ موقع ضائع کر دیا۔ اس کے بعد جب امپائر جوئیل ولسن نے ایل بی ڈلیو پر ولسن کو آؤٹ نہ دے کر آسٹریلیا کی مشکلات میں اضافہ کر دیا کیونکہ اس وقت ان کے پاس کوئی ریویو باقی نہ بچا تھا۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان 5 ٹیسٹ میچز پر مشتمل ایشز سیریز تین میچوں کے بعد ایک ایک سے برابر ہے جبکہ ایک میچ ڈرا ہوا ہے۔ سیریز کا چوتھا میچ 4 ستمبر سے مانچسٹر میں شروع ہو رہا ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں