Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اب گھر اور شادی کا خواب پورا ہوگا‘

وزیر ہاﺅسنگ نے شہری سے بات کرنے کے بعد کہا اس شہری کو شادی کی مد میں گھر الاٹ کرایا جاسکتا ہے۔
 گورنر مشرقی ریجن عسیر نے معذور شہری کے مسائل 72 گھنٹوں میں حل کرنے کے لیے احکامات جاری کردیے۔
مشرقی ریجن عسیر کے گورنر شہزادہ ترکی بن طلال بن عبدالعزیز حسب معمول اپنے دفتر میں شہریوں کے مسائل سن رہے تھے کہ ویل چیئر پر مفلوک الحال سعودی شہری انکے دفتر میں داخل ہوا۔ اپنی مجبوریوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ میں غربت اور افلاس کے ہاتھوں مجبور ہو چکا ہوں۔ معذوری کی وجہ سے کسی کام کا نہیں، گھر ہے اور نہ ہی شادی کرنے کے لئے رقم ۔ کیا آپ میری مدد کرسکتے ہیں؟
گورنر نے شہری کا حال جانتے ہی اسی وقت وزیر ہاﺅسنگ کو بلایا اور ان سے اس غریب کا مسئلہ فوری حل کرنے کی درخواست کی۔
وزیر ہاﺅسنگ نے شہری سے دریافت کیا کہ وہ کہیں نوکری کرتا ہے۔ جس پر اس نے بتایا وہ معذور ہے اور مخصوص کوٹے کے لئے درخواست دی ہوئی ہے مگر کہیں سے کوئی جواب نہیں ملا۔ اس کا کہنا تھا کہ اس کے والد حیات نہیں۔ ’اپنے بھائی کے ہمراہ دمام میں رہتا ہوں ۔ تنہا زندگی سے تنگ آچکا ہوں۔‘
وزیر ہاﺅسنگ نے شہری سے بات کرنے کے بعد گورنر عسیر شہزادہ ترکی کو یقین دلایا کہ اس شہری کو شادی کی مد میں گھر الاٹ کرایا جاسکتا ہے۔ کیونکہ وہ برسرروزگار نہیں اس لئے ملازمین کے کوٹے سے اسے گھر نہیں دیا جاسکتا۔
وزیر ہاﺅسنگ کے جواب پر گورنر عسیر ریجن نے احکامات صادر کرتے ہوئے کہا کہ 72 گھنٹوں کے اندر اس شہری کےلئے گھر اور اخراجات کا بندوبست کیا جائے تاکہ وہ شادی کر کے اپنا خاندان مکمل کر سکے۔
گورنر عسیر ریجن کے احکامات صادر ہوتے ہی شہری شدت جذبات سے آبدیدہ ہو گیا۔ اسکا کہنا تھا ’مجھے امید نہیں تھی کہ اتنی جلدی میرا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اب میرا بھی گھر ہو گا اور شادی کا خواب بھی پورا ہو گا۔‘

شیئر: