Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت: غیر مناسب لباس پر جرمانے کا بل

عوامی مقامات پر غیر مناسب لباس پہننے والوں پر ہزار دینار تک جرمانے کی سفارش کی گئی ہے
کویت کے رکن پارلیمنٹ ماجد المطیری نے عوامی مقامات پر غیر مناسب لباس پہننے والوں کے خلاف سخت قانون سازی کی سفار ش کی ہے۔ انہوں نے عوامی مقامات پر اخلاق عامہ کو مدنظر نہ رکھنے والوں پر 500 سے ایک 1000 کویتی دینار تک جرمانہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کویتی اخبار القبس نے اطلاع دی ہے کہ عوامی مقامات پر تحفظ اخلاق کے حوالے سے مہم شروع کی جا رہی ہے، اس بارے میں پارلیمنٹ کے رکن نے 11 صفحات پر مشتمل بل بھی پیش کر دیا ہے۔
 ماجد المطیری نے جو سفارشات پیش کی ہیں ان میں ہر وہ شخص خواہ کویتی ہو یا غیر ملکی، اس  پر یہ لازم ہے کہ وہ عوامی مقامات پر اخلاق عامہ کا خیال رکھے۔ ایسا لباس جس پر غیر مناسب عبارت درج ہو یا غیر اخلاقی تصاویر بنی ہوں کے علاوہ سوتے وقت پہنا جانے والا لباس زیب تن کر کے عوامی مقامات پر آنے والوں کو کم سے کم 5 سو کویتی دینار اور زیادہ سے زیادہ 1000 دینار کا جرمانہ عائد کیا جائے۔

عوامی اداروں میں قطار کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی سزا کی سفارش کی گئی ہے

اخلاق عامہ کے حوالے سے پیش کی جانے والی سفارشات میں مزید کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے سے اجازت لیے بغیر وال چاکنگ کرنا بھی خلاف قانون شمار کیا جائے۔ ایسے افراد کو بھی قانون شکنی کے دائرے میں شامل کیا جائے جو عوامی مقامات پر بلند آواز میں موسیقی سنیں، کسی کو غیر اخلاقی القابات سے پکاریں یا ایسے الفاظ کا استعمال کریں جو تعصب پر مبنی ہوں، دوسروں کی حق تلفی کرنے، بچوں اور خواتین سے غیر مناسب زبان استعمال کرنے والوں کے خلاف بھی قانون سازی کی سفارش کی گئی ہے۔
 سفارشات میں مزید کہا گیا ہے کہ عوامی خدمات فراہم کرنے والے اداروں میں قطار ( لائن) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آگے بڑھ جانے والے بھی قانون شکنی کے زمرے میں آتے ہیں، ان کے خلاف بھی اخلاق عامہ کے قانون کا اطلاق کیا جائے۔ ایسے افراد جو بغیر اجازت کے اپنی کمپنی کی مصنوعات کی ترویج کے لیے سٹکرز، لوگوں کے گھروں کی دیواروں پر چسپاں کرتے ہیں ان کے خلاف بھی قانون سازی کے لیے سفارشات پیش کی گئی ہیں۔

 بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دیواروں پر بلا اجازت پوسٹر لگانا بھی قانون شکنی شمار کی جائے

رکن پارلیمنٹ نے بل پیش کرنے کے بعد وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس قانون کو جلد سے جلد منظور کر کے حتمی طور پر کویت میں نافد کرائیں تاکہ اخلاق عامہ کے حوالے سے اس پر عمل درآمد کو ممکن بنایا جا سکے ۔ 
ماجدالمطیری کا کہنا تھا کہ اس بل کا مقصد اخلاق عامہ کے حوالے سے لوگوں میں نظم و ضبط پیدا کرنے کے علاوہ دوسروں کے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنانا ہے تاکہ کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ سے یہ دیکھا جارہا ہے کہ کویتی معاشرے میں غیر اخلاقی روایات پر عمل کرتے ہوئے لوگ دوسروں کا خیال نہیں رکھتے، اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ سخت قانون سازی کرتے ہوئے اس پر جلد سے جلد عمل درآمد کا آغاز کیا جائے۔ 
کویت کی خبروں کے لیے ”اردو نیوزکویت“ گروپ جوائن کریں

شیئر: