Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 نجی سیکٹر سے کارکن کیوں نکل رہے ہیں؟

ماہانہ تنخواہ کی وجہ سے 33.9 سعودیوں نے نوکری کو خیر باد کہا فوٹو:اے پی
سعودی عرب میں نجی سیکٹر میں تنخواہوں کی کمی اور دیگر اسباب کے باعث یومیہ 421 سعودی کارکن  مستعفی ہو رہے ہیں ۔
سعودی عرب   کے اخبار الوطن کے سروے میں کہا گیا  کہ رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں 15 ہزار 173 سعودیوں نے نجی سیکٹر کو خیر باد کہا۔

4.9 فیصد سعودی  خواتین  نے گھریلو حالات کے باعث کام پر جانے سے انکار کر دیا فوٹو:اے پی

سروے کے مطابق نجی سیکٹر کو خیر باد کہنے کی متعدد وجوہ سامنے آئی ہیں جن میں سب سے اہم وجہ آجر کی جانب سے نوکری سے برخاست کرنا ہے۔ دوسری بڑی وجہ تنخواہوں کی کمی اور تیسرا سبب استعفے کو قرار دیا گیا ہے۔
 اعداد وشمار کے مطابق رواں برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران مملکت کی سطح پر 36.8 فیصد سعودیوں کو  آجر کی جانب سے انکی ملازمت سے یہ کہہ کر فارغ کیا گیا کہ اب ان کی ضرورت نہیں رہی۔
ماہانہ تنخواہ کی وجہ سے 33.9 سعودیوں نے خود نوکری کو خیر باد کہا۔عارضی معاہدے ملازمت کی مدت ختم ہونے پر 7.8 مقامی افراد نے ملازمت سے کنارہ کشی اختیار کی۔
4.9 فیصد سعودی  خواتین  نے گھریلو حالات کے باعث کام پر جانے سے انکار کر دیا۔
3.3 فیصد نوجوانوں نے کام کی جگہ گھر سے بہت دور ہونا قرار دیا ۔ 1.8 فیصد افراد نے صحت کو سبب قرار دیا۔
1.4 فیصد سعودیوں کا کہنا تھا کہ وہ دن میں 2 ٹائم کام کرنا نہیں چاہتے ۔ سعودی عرب میں مارکیٹوں میں کام کرنے کے اوقات کار صبح سے دوپہر اور سہ  پہرسے رات 10 بجے تک ہوتے ہیں ۔ 

 یومیہ 421 سعودی  کارکن  مستعفی ہو رہے ہیں ۔ فوٹو:اے پی

ملازمت کو خیر باد کہنے میں سعودی خواتین شامل ہیں ۔سروے میں بتایا گیا کہ 15.3 فیصد خواتین نے ماہانہ تنخواہوں میں کمی کو بنیادی وجہ قرار دیا ہے۔
 5.6 فیصد خواتین کا کہنا تھا کہ انہیں کام کا دورانیہ مناسب نہیں۔ لگتا اس لئے نوکری کو خیر باد کہا۔
 سروے میں راوں برس کی پہلی سہ  ماہی میں مارکیٹ میں سعودی کارکنوں کی تعداد کے حوالے سے کہا گیا کہ اب تک نجی سیکٹر میں سعودی مرد کارکنوں کی تعداد 13 لاکھ24 ہزار 208  ہے۔
12ہزار 192 نے کام کو خیر باد کہا جبکہ خواتین کارکنوں کی تعداد 5لاکھ 83 ہزار 615 ہے۔ 13 ہزار97 مارکیٹ سے نکل چکی ہیں۔ 
واضح رہے سعودی وزارت محنت کی جانب سے نجی سیکٹر میں متعدد شعبوں میں سعودی کارکنوں کو  روزگار فراہم کرنا لازمی ہے۔ متعدد شعبے ایسے ہیں جن میں غیر ملکیوں کے کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
 ان شعبوں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں پر جرمانے عائد کیے جاتے ہیں ۔ خلاف ورزی کے مرتکب اداروں کے خلاف بھی تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔ 
 
 

شیئر: