Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیتن یاہو اکثریت حاصل کرنے میں ناکام

لیکوڈ پارٹی نے 31 اور ’بلیو اینڈ وائٹ‘ نے 32 نشستیں حاصل کی ہیں ۔فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل میں گزشتہ روز ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں سابق وزیر اعظم نیتن  یاہو اکثریت حاصل نہیں کرسکے ۔ 
 ووٹوں کی 92 فیصد گنتی کے بعد الیکشن کمیشن نے جو نتائج جاری کیے اس کے مطابق وزیر اعظم نیتن  یاہو کی لیکوڈ پارٹی نے 31 اورسابق فوجی سربراہ بینی گینٹز کی جماعت ’بلیو اینڈ وائٹ‘ نے 32 نشستیں حاصل کی ہیں ۔
 اسرائیلی فوج کے سابق سربراہ بینی گینٹز نے انتخابی مہم کے دوران خود کونیتن  یاہو متبادل کے طور پر پیش کیا۔ ان کی جماعت لیکوڈ پارٹی پر ایک نشست کی برتری لیے ہوئے ہے ۔
 اے ایف پی کے مطابق منگل کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیبر مین کا کہنا تھا کہ’ ہم نئی امید چاہتے ہیں آج ہم تبدیلی کے لیے ووٹ دے رہے ہیں‘۔
 نیتن  یاہو کے سابق اتحادی لیبر مین بظاہر سیاسی کنگ میکر بن سکتے ہیں۔ ان کی جماعت نے اب تک9 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔

نیتن  یاہو نے  غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا۔فوٹو: روئٹرز

 اے پی کے مطاق لیبر مین کا کہنا کہ وہ نیتن یاہو کی لیکوڈ اور بینی گینٹز کی بلیو اینڈوائٹ پارٹیوں کے مابین سیکولر اتحاد کی حکومت پر اصرار کریں گے۔
 یاد رہے کہ اپریل میں ہونے والے انتخابات میں نیتن یاہو کی جماعت نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن وہ مخلوط حکومت بنانے میں ناکام رہے۔ 
 پانچویں مرتبہ وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شریک نتن یاہو جن پر آئندہ ہفتے بدعنوانی کے الزامات کی فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے ، اپنی سیاسی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ 
نیتن  یاہو نے اپنی کامیابی کی صورت میں غرب اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
 اسرائیل میں5 ماہ کے دوران ہونے والے دوسرے انتخابات کے لیے منگل کو ووٹ ڈالے گئے۔پولنگ کے لیے 10 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم تھے۔ انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے سینٹرل الیکشن کمیٹی نے 3 ہزار نگران بھی تعینات کیے گئے۔

شیئر: