Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے 89ویں قومی دن پر سعودی ڈاک ٹکٹ کا اجرا

سعودی محکمہ ڈاک نے 89ویں قومی دن کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیا ہے۔ (فوٹو: سعودی پریس ایجنسی)
سعودی محکمہ ڈاک نے مملکت کے89ویں قومی دن کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیا ہے۔ محکمہ ڈاک قومی تہواروں کو یادگار بنانے اور وطن عزیز کی تعمیر و ترقی کے سفر کو اجاگرکرنے کے لیے ٹکٹ جاری کرتا ہے۔
اخبار 24کے مطابق ڈاک ٹکٹ میں سنہرے رنگ کی 7بالیوں کی تصویر دی گئی ہے۔ یہ 89برس کے دوران سعودی عرب کے 7حکمرانوں کی طرف اشارہ ہے۔
ان سے بانی مملکت شاہ عبدالعزیز آل سعود، شاہ سعود، شاہ فیصل،شاہ خالد،شاہ فہد، شاہ عبداللہ اور موجودہ حکمراں شاہ سلمان بن عبدالعزیز مراد ہیں۔
ٹکٹ میں 7بالیوں سے موجودہ حکمران شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے عہد میں 7ایسے عظیم الشان منصوبوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو مملکت میں پہلی بار نافذ کئے جارہے ہیں۔

7عظیم الشان منصوبوں میں ’ نیوم‘ سرفہرست ہے۔ (فائل فوٹو)

7عظیم الشان منصوبوں میں ’ نیوم‘ سرفہرست ہے۔ یہ سعودی عرب کے شمال مغرب بعید میں26.500مربع کلو میٹر پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ یہ بحر احمر کے ساحل پر460کلو میٹر تک قائم ہوگا۔
 دوسرا منصوبہ کنگ سلمان انرجی سٹی ’سپارک‘ ہے۔یہ سعودی عرب کے مشرقی ریجن میں قائم کیا جارہا ہے۔مشرقی ریجن تیل کے کنوﺅں کے لیے مشہور ہے۔ یہ شہر ابقیق کے قریب واقع ہے جہاں حال ہی میں تیل تنصیبات پر حملہ ہوا ہے۔ یہ سعودی عرب کے نہایت اہم منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اسکی بدولت سعودی معیشت کو 22.5 ارب ریال کی آمدنی ہوا کرے گی۔ یہ منصوبہ 2035ءمیں مکمل ہوگا۔
 تیسرا منصوبہ ’ وعد الشمال‘ شہر ہے ۔ یہ مملکت کے شمالی علاقے میں قائم کیا جارہا ہے۔ اسکی بدولت سعودی عرب کو تیل کے ماسوا ذرائع سے سالانہ 24ارب ریال کی آمدنی ہوا کرے گی۔ اس پر 85ارب ریال لاگت آئے گی۔ یہ440مربع میٹر کے رقبے پر قائم کیا جارہا ہے۔ یہاں لاجسٹک خدمات ، توانائی کے منصوبے او رمعدنیات کی صنعتیں قائم ہونگی۔
چوتھا منصوبہ بحر احمر کے ساحل پر ’کنگ عبداللہ پورٹ‘ ہے۔ یہ انٹرنیشنل کارگو کمپنیوں کو منفرد خدمات فراہم کرے گی۔ یہ مستقبل میں عرب دنیا کی نہایت اہم بندرگاہ بن جائے گی۔ یہاں دیو ہیکل عظیم الشان جہاز لنگر انداز ہوسکیں گے۔ یہاں درآمدی سامان بھاری مقدار میں اتارا جاسکے گا۔یہاں سے عالمی منڈیوں کے لیے برآمدات میں بھی اضافہ ہوگا۔

 العلا منصوبے پر 2020تک 206ارب ریال کی سرمایہ کاری ہوگی۔ (فائل فوٹو)

پانچواں منصوبہ القدیہ ہے یہ سعودی دارالحکومت ریاض کے قریب 334مربع کلو میٹر رقبے پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ یہ تفریحات ، اسپورٹس اور ثقافتی سرگرمیوں کامرکز ہوگا۔
چھٹا منصوبہ بحر احمر کے ساحل پر قائم کیا جانے والا سیاحتی شہر ’امالا‘ ہے۔ یہ 3800کلو میٹر رقبے پر مشتمل ہے۔
ساتواں منصوبہ العلا کو جدید خطوط پر استوار کرنے کاہے۔ اس پر 2020تک 206ارب ریال کی سرمایہ کاری ہوگی۔ یہاں سالانہ 4لاکھ سیاحوں کا خیر مقدم کیا جاسکے گا۔ اس منصوبے کی بدولت 4200سے زیادہ سعودی شہریوں کوروزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔یہاں 1878 ہوٹلوں کے کمرے ہونگے۔
 

شیئر: