Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہشت گردی پر بحرین میں 4 افراد کو سزا

پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق ملزمان ایسے مقامات پر بم نصب کررہے تھے جہاں سیکیورٹی اہلکار جمع ہوتے ہیں۔ فوٹو: البیان
بحرین کی ایک عدالت نے دہشت گرد تنظیم قائم کرنے اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام ثابت ہوجانے پر چار افراد کو قید کی سزا سنادی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر ڈاکٹر احمد الحمادی نے بتایا کہ چار افراد پر بحرین میں دہشتگرد جماعت قائم کرنے، دہشت گردی کی سرگرمیوں میں حصہ لینے، دھماکہ خیز اشیا بنانے کی تربیت حاصل کرنے، دھماکہ خیز اشیا کی صنعت میں استعمال ہونے والا سامان جمع کرنے اور ذخیرہ کرنے اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزامات تھے۔ عدالت نے الزامات ثابت ہوجانے پر چاروں افراد کوقید کی سزا سنادی۔
بحرینی خبررساں ادارے کے مطابق  مقدمے کے ملزم اول کو 7 برس، دوسرے ملزم کو 7 برس قید، ایک لاکھ دینار جرمانے، تیسرے ملزم کو 3 برس قید، ایک لاکھ دینار جرمانے جبکہ چوتھے ملزم کو 3 برس قید اور ممنوعہ اشیاء ضبط کرنے کی سزا سنادی ہے۔

عدالت نے الزام ثابت ہوجانے پر چاروں افراد کوقید کی سزا سنادی۔ فوٹو: البیان

پہلا اور دوسرا ملزم ملک سے مفرور ہیں۔ انہوں نے بحرین میں دہشتگرد تنظیم قائم کی۔ یہ تنظیم دھماکہ خیز مواد  تیار کرنے اور بم کی تیاری میں کام آنے والا سامان جمع کرنے میں مصروف تھی۔ علاوہ ازیں تنظیم کے ارکان دھماکہ خیزمواد ایسے مقامات پر نصب کررہے تھے جہاں سیکیورٹی اہلکار جمع ہوتے ہیں۔
 دونوں ملزمان نے کئی لوگوں کو تنظیم میں شامل کرکے دہشت گردی کی ٹریننگ دی۔ تیسرا ملزم انہی میں سے ایک ہے جسے دھماکہ خیز بم کی تیاری میں استعمال ہونے والا کیمیکل مادہ تیار کرنے اور بم بنانے کی ذمہ داری تفویض کی تھی۔ ان دونوں نے اسے سامان خریدنے کے لیے بجٹ بھی فراہم کیا تھا جبکہ دیگر افراد کو تنظیم کا حصہ بنانے کی مہم بھی سپرد کررکھی تھی۔ تیسرے ملزم ہی نے چوتھے ملزم کو تنظیم کا حصہ بنایا تھا۔
تیسرے ملزم  کے خلاف یہ الزام ثابت ہوگیا کہ اس نے بم کی تیاری میں استعمال ہونے والا سامان خریدا اور چوتھے ملزم کی مدد سے بم بنانے میں مصروف ہوگیا تھا۔ ان لوگوں نے ملک میں آمد ورفت کے لیے تیسرے ملزم کی گاڑی استعمال کی جبکہ بم اور دھماکہ خیز اشیا اپنے گھروں میں ذخیرہ کرلی تھیں۔ انہیں پہلے اوردوسرے ملزمان سے دہشتگردانہ پروگرام کے نفاذ کے لیے احکام کا انتظار تھا۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ عدالت نے چاروں ملزمان کو انکے بیانات، شہادتوں اور ٹیکنیکل شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائیں۔
ملزمان کو مقررہ قانونی مدت کے دوران سزا کے فیصلے کے خلاف اپیل کورٹ جانے کا حق حاصل ہے۔ اپیل کورٹ کے بعد سپریم کورٹ سے بھی رجوع کرسکتے ہیں۔
 

شیئر:

متعلقہ خبریں