Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زرعی شعبے کی 32 ہزار اسامیوں پر سعودیوں کی بھرتی

کھیتی باڑی میں غیر ملکی چھائے ہوئے ہیں، انکی جگہ سعودیوں کو روزگار دیا جائے گا (فوٹو: عاجل)
سعودی عرب کی بیشتر آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ ایک کروڑ سے زیادہ غیر ملکی ملازمین کے ہوتے ہوئے مقامی نوجوان روزگار کے مسائل سے دوچار ہیں۔
سعودی حکومت بے روزگاری کے خاتمے کے لیے زندگی کے تمام شعبوں میں مقامی نوجوانوں کو غیر ملکیوں کی جگہ روزگار فراہم کرنے کی اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق کھیتی باڑی کے شعبے میں غیر ملکی چھائے ہوئے ہیں۔ انکی جگہ 32500 سعودیوں کو روزگار دیا جائے گا۔ وزارت محنت و سماجی بہبود نے اس مقصد کے لیے کئی سرکاری اداروں کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیئے۔

زراعت کے شعبے میں ہزاروں کام ایسے ہیں جن کے لیے ملازم نہیں رکھے جاتے (فوٹو: اسکائی نیوز)

تفصیلات کے مطابق وزارت ماحولیات و پانی و زراعت ، فروغ افرادی قوت فنڈ (ہدف)، کوآپریٹو ز سوسائٹی کونسل، سعودی  فیڈریشن فار چیمبرز اینڈ انڈسٹریز، سعودی سوسائٹی برائے ماہی افزائش اور نیشنل واٹر کمپنی اس پروگرام میں تعاون فراہم کریں گے۔
نائب وزیر محنت ڈاکٹر عبداللہ ابو ثنین نے بتایا کہ مفاہمتی یاد داشت کثیر المقاصد ہے۔ اس کا بنیادی مقصد سعودی نوجوانوں کو زراعت کے مختلف شعبوں کے طور طریقے سکھانا، سمجھانا ہے۔ دوسرا مقصد زرعی کاموں سے انہیں مانوس کرنا ہے اور ملک کے زرعی شعبے کو مقامی نوجوانوں کے بل پر آگے بڑھانا ہے۔
زراعت کے مختلف شعبوں میں 6000، آبپاشی کے شعبے میں 6500 نوجوانوں کو کام کا موقع دیا جائے گا۔ مینٹیننس کے کام دیکھنے والے اداروں میں 2500 ، کنسلٹنٹسیوں میں 4000 ملازمتیں مہیا کی جائیں گی۔
 
زراعت کے شعبے میں ہزاروں کام ایسے ہیں جن کے لیے ملازم نہیں رکھے جاتے۔ غیر ملکی ملازم مقامی شہریوں کی سادہ لوحی سے ناجائز فائدہ اٹھا کر اس طرح کے کاموں کے ٹھیکے لے لیتے ہیں اور اس سے کافی دھن کما رہے ہیں۔ وزارت محنت اس طرح کے کاموں میں 20 ہزار سعودیوں کو کھپائے گی۔ اس کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: