Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا بھر میں تعلیم پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والا ملک کونسا

 مملکت میں ناخواندگی کی شرح 5.6فیصد سے بھی کم ہے۔ (فائل فوٹو)
دنیا کا کوئی بھی ملک تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ یہ ایسی مسلمہ سچائی ہے جس کا انکار کسی کے لیے ممکن نہیں۔اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی عرب اپنے یہاں ایک طرف تو تعلیم کا دائرہ پھیلا رہا ہے دوسری جانب اس کا معیار بلند کرنے کی سرتوڑ کوشش کررہا ہے جبکہ تیسری طرف لیبر مارکیٹ کے تقاضے پورے کرنے والی تعلیم اور ٹریننگ اسکیمیں بھی نافذ کررہا ہے۔
اخبار 24کے مطابق آئی ایم ڈی (انٹرنیشنل مینجمنٹ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ)نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب پوری دنیا میں تعلیم پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والا ملک بن گیا ہے جبکہ سائبر سیکیورٹی پر سب سے زیادہ خرچ کرنے والے ممالک میں ساتویں پوزیشن کا مالک بن گیا ہے۔گزشتہ دنوں عالمی میڈیا نے رپورٹیں دی تھیں کہ سب سے زیادہ سائبر سیکیورٹی حملے سعودی عرب پر کئے جارہے ہیں۔ ایران مملکت کے سرکاری اداروں اورآرامکو کے خلاف سائبر حملوں کی قیادت کررہا ہے۔

  سعودی عرب میں تعلیم دیگرعرب ممالک کے مقابلے میں زیادہ ایڈوانسڈ ہے۔ (فائل فوٹو)

آئی ایم ڈی کے ماتحت بین الاقوامی مسابقتی مرکز نے اپنی نئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرکے 3درجے پیش قدمی کی ہے۔
سعودی ریسرچ اینڈ پبلیشنگ کمپنی سے شائع ہونے والے عربی روزنامے الاقتصادیہ کے مطابق تعلیم و تربیت کے سعودی ماہرین کا کہنا ہے کہ 2018-19ءکے قومی بجٹ کا 17فیصد تعلیم کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
سعودی ماہرین تعلیم نے توجہ دلائی کہ تعلیم کے لیے بجٹ کا 17فیصد حصہ مختص کرکے یہ پیغام دیا گیا کہ سعودی وژن 2030کے جملہ مقاصد تعلیم و تربیت کے ذریعے حاصل کئے جائیں گے۔
نائب وزیر تعلیم ڈاکٹر عبدالرحمن العاصمی نے کہا ہے کہ تعلیم و تربیت کوترجیحات میں سرفہرست رکھنے سے نئی نسل معیاری تعلیم حاصل کرے گی اور مارکیٹ کے تقاضے پورے کرنے والی تعلیم و تربیت کی اسکیمیں نافذ ہوسکیں گی۔

 تعلیم کے لیے سعودی بجٹ کا 17فیصد حصہ مختص ہے۔ (فائل فوٹو)

سعودی عرب میں تعلیم کا نظام دیگر عرب ممالک کے مقابلے میں زیادہ ایڈوانسڈ ہے۔ یہاں سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے جدید تعلیمی کورس اپنائے ہوئے ہیں۔ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 89.1فیصدلڑکے اور 79.4فیصد لڑکیاں تعلیم یافتہ ہیں۔ مملکت میں ناخواندگی کی شرح 5.6فیصد سے بھی کم ہوگئی ہے۔

شیئر: