Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈانی ساڑی، مہندی اور ثوب پر یونیسکو کی نظر

جلد ہی قومی ورثے کے تحفظ کی حکمت عملی نافذ کی جائے گی۔ (فوٹو: الشرق الاوسط)
سوڈان افریقی عرب ملک ہے۔ پہلے مصر اور سوڈان دونوں ایک تھے۔ ان کا بادشاہ بھی ایک ہی ہوا کرتا تھا۔ مصر اور سوڈان کی تاریخ ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ اس کے باوجود سماجی رسم و رواج ، رہن سہن ، کھانے پینے اور پہناوے میں سوڈان کی اپنی ایک پہچان بھی ہے۔
سعودی ریسرچ اینڈ پبلشنگ کمپنی کے عربی روزنامے الشرق الاوسط کے مطابق سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں یونیسکو کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بافل کرویکن نے بتایا ہے کہ سوڈان کی 34اشیاءبہت جلد انسانی ورثے کے طور پر تسلیم کرلی جائیں گی۔ ان میں ساڑی،مہندی اور ثوب سرفہرست ہیں۔ یہ تسلیم ہے کہ ساڑی، مہندی اور ثوب کا رواج مختلف ملکوں میں پایا جاتا ہے تاہم یہ تینوں اشیاءالگ سوڈانی پہچان بھی رکھتی ہیں۔

یونیسکو کی بدولت سوڈانی قومی ورثے کے پاسبانوں کے حوصلے بلند ہونگے۔ (فوٹو: فلسطین الیوم)

یونیسکو نے خرطوم میں سوڈان کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کی خاطر اسٹراٹیجک تیار کرنے کے لیے ورکشاپ منعقد کیا۔ اس میں سوڈان کی قومی کونسل برائے ثقافتی ورثے و فروغ ، قومی لسانیات اور این جی اوز کے علاوہ متحدہ عرب امارات نے نمایاں حصہ لیا۔
سوڈانی وزیر ثقافت و اطلاعات فیصل محمد صالح نے کہا کہ یونیسکو کے اس پروگرام کی بدولت سوڈان میں قومی ورثے کے تحفظ سے دلچسپی رکھنے والوں کے حوصلے بلند ہونگے۔ سوڈان کے متعلقہ سرکاری ادارے گزشتہ دنوںاس حوالے سے لاپروائی کا مظاہرہ کرتے رہے ہیں۔
یونیسکو کے ڈاکٹر بافل کرویکن نے اطمینان دلایا کہ جلد ہی قومی ورثے کے تحفظ کی حکمت عملی نافذ کی جائے گی۔ ہمارا 5سالہ پروگرام ہے۔ ہمیں امید ہے کہ سوڈان میں اعلیٰ تعلیم کی وزارت اور علمی ریسرچ کے ادارے ہمارے ساتھ تعاون کریں گے۔ وزارت ثقافت و اطلاعات سوڈانی ورثے کو اندرون ملک اور عالمی سطح پر متعارف کرانے میں اپنا کردارادا کرے گی۔
خرطوم میں یونیسکو کے لیے قومی کمیٹی کے سیکریٹری جنرل عبدالقادر محمد حسن نے کہا کہ قومی ورثے کے تحفظ کی حکمت عملی بنیاد کا پتھر ثابت ہوگی۔ اس منصوبے کو 2013ءسے یونیسکو اور متحدہ عرب امارات کا تعاون حاصل ہے۔
محمد حسن نے بتایا کہ اب تک 164اسکالر اور دفتری کارکن اس مقصد کے لیے تیار کرلیے گئے ہیں۔ یہ ملک کے تمام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ سوڈان نے 2003ءمیں یونیسکو کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔30ماہرین کو سوڈان کی ثقافت کے تحفظ کا طریقہ کار ترتیب دینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
حسن نے توجہ دلائی کہ یونیسکو اور امارات نے ہمیں اس منصوبے کے لیے ساڑھے 3لاکھ ڈالر عنایت کیے ہیں۔ اس پروگرام کی بدولت سوڈانی ورثے کو عالمی سرپرستی نصیب ہوگی۔ سوڈانی ورثہ افریقہ اور عرب اقوام کا حسین امتزاج ہے۔
                        

شیئر: