Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا آئی فون کا آپریٹنگ سسٹم ’نیا سردرد‘ ہے؟

آئی او ایس 1۔13 میں کافی حد تک 13 کی خامیوں کو دور کر دیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
کیا آئی او ایس 1۔13 اور 1۔1۔13 آئی او ایس 13 کے سنگین مسائل  کو حل کر پایا؟  
اگرچہ آئی او ایس 13 میں سامنے آنے والی بہت سی سنگین خامیوں کو آئی او ایس 1۔13 میں دور کر دیا گیا مگر کچھ کا حل ہونا ابھی باقی ہے۔
ایپل نے ہر خزاں میں آئی او ایس کا نیا ورژن متعارف کرانے کی اپنی روایت کو قائم رکھتے ہوئے اس بار بھی 19 ستمبر2019 کو آئی او ایس 13 متعارف کرایا۔
آئی فون صارفین جُون میں آئی او ایس 13 کی بِیٹا ورژن کے ریلیز ہونے کے بعد سے بہتر ایپل میپس، نئے ریمائنڈرز، نئی فوٹوز ایپ، بہتر ویڈیو اور فوٹو ایڈیٹر، بہتر لانچ ٹائم والے آئی او ایس 13  کے انتظار میں تھے۔ انتظار تو ختم ہوا مگر کیا واقعی نئے ورژن نے منتظرین کو اپنی خبر کے برابر مُتاثر کیا؟ اِس سوال کا جواب اِس بات پر مُنحصر ہے کہ سوال پُوچھا کِس سے جا رہا ہے۔

اب آپ موسیقی سُنتے ہوئے اپنا پسندیدہ گیت ایک اور ہیڈ فون پر شیئر کر کے کسی اور کو بھی موسیقی کی محفل میں شامل کر سکتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

جہاں ایک عام صارف کی آنکھوں کو ڈارک موڈ ( سیاہ پسِ منظر پر سُفید تحریر) نے اپنے سحر میں گرفتار کیا وہیں کُچھ  ایپ ڈویلپرز کی جانب سے آئی او ایس 13 کو ایک مُکمل ورژن اپ گریڈ (آپریٹنگ سسٹم کے اندر بڑی تبدیلیاں اور نئے فیچرز) کے نام پر محض ایک کاسمیٹک اپ ڈیٹ (معمولی تبدیلیاں، پچھلے مسائل کا حل) کہا گیا۔
کچھ ڈویلپرز نے اِسے ایپل کی تاریخ کے سب سے زیادہ مسائل سے بھرپور ورژن سے تعبیر کیا۔ وجہ اِس کا غیر مُستحکم (ان سٹیبل ) ہونا بتایا گیا۔ ایپس کھولتے ہی اُن کا کریش ہونا بہت زیادہ سامنے آیا۔ مطلب ادھر آپ نے ایپ کھولی اور اُدھر وہ  خوُد سے بند ہو گئی اور آپ ہوم سکرین پر آگئے۔
لاک سکرین کے باوجود صارف کے کونٹیکٹس تک رسائی کے سکیورٹی نقص کا سامنے آنا ایپل جیسی  قد قامت والی کمپنی، جس نے سمارٹ فونز سے ہی  نہیں اُس سے جُڑی توقعات سے بھی دُنیا کو مُتعارف کرایا، کے لیے یقیناً سُبکی کا باعث تھا۔
اِسی لیے ایپل نے آئی او ایس 1۔13 کی پہلے سے طے شُدہ تاریخ 30 ستمبر سے پیچھے کر کے 24 ستمبر کر دی تا کہ صارفین کو پیش آنے والے مسائل کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔ اِس نئی اپ ڈیٹ میں آئی او ایس 13 کے زیادہ تر مسائل کو حل کر لیا گیا ہے۔ کُچھ ایسا بھی سُننے میں آ رہا ہے کہ جو فیچرز (خصوصیات) پہلے آئی او ایس 13 کے لیے طے کئے گئے تھے اُن کو بھی آئی او ایس 1۔13 کا حصہ بنایا گیا ہے جن میں ایک اہم فیچر دو مُختلف ہیڈ فونز میں مواد کا اشتراک (شیئرنگ) شامل ہے۔
مطلب اب آپ موسیقی سُنتے ہوئے اپنا پسندیدہ گیت ایک اور ہیڈ فون پر شیئر کر کے کسی اور کو بھی موسیقی کی محفل میں شامل کر سکتے ہیں۔

آئی او ایس 1۔13 میں کافی حد تک آئی او ایس 13 کی خامیوں کو دور کر دیا گیا: فوٹو اے ایف پی

اس کے علاوہ بیٹری لائف سپین (بیٹری کے درست کام کرنے کا عرصہ ) بڑھانے کے لیے بیٹری کے ایک بار مکمل چارج ہونے کے بعد بھی چارج ہوتے رہنے کو کنٹرول کرنے کا طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے  صارف کے صبح کے وقت پہلی بار فون دیکھنے کے ٹائم کو معیار بنا یا گیا ہے مطلب بیٹری 80 فیصد پر آ کر رک جاتی ہے اور اس وقت آگے چارجنگ شروع کرتی ہے جس سے صارف کے بیدار ہونے کے وقت تک چارجنگ مکمل ہو سکے۔
 اس کے علاوہ کارکردگی کی مینیجمنٹ کا عنصر(فیچر) بھی آئی فون ایکس آر، آئی فون ایکس ایس اور آئی فون ایکس ایس میکس کے لیے شامل کیا گیا ہے جو بیٹری سے ضرورت کے مطابق ’میکسیمم پاور‘ نہ ملنے پر فون کو شٹ ڈاؤن (بند) کر دیتا ہے۔ اس فیچر کو بند کر کے فون کے اچانک بے وجہ شٹ ڈاؤن (بند ہونے) سے بچا جا سکتا ہے۔
بیٹری ہیلتھ یقینی بنانے کی غرض سے آئی فون ایکس آر،  آئی فون ایکس ایس اور آئی فون ایکس ایس میکس اور ان کے بعد آنے والے ماڈلز کے لیے نوٹیفیکیشن متعارف کرایا گیا ہے جو صارف کو تب مطلع کرتا ہے جب وہ بیٹری کے جینوِن (اصل) ہونے کی تصدیق نہ کر پائے۔

 

 آئی فون 11،  آئی فون 11 پرو،  آئی فون 11 پرو میکس میں یہی فیچر جینوِن ڈسپلے/ سکرین کے لیے بھی رکھا گیا ہے۔ جو نہ صرف صارف کو سکرین کے جینوِن نہ ہونے کی خبر دے گا بلکہ ایپل کمپنی کو بھی اس بات سے مطلع کرے گا اور یہ خبر صارف کے فون ڈیوائس ہسٹری کے ساتھ محفوظ ہو جائے گی۔ یہ چیز مستقبل میں صارف کو کوئی مسئلہ کی صورت میں ایپل (کمپنی) سے رجوع کرنے پر مسئلہ کے حل میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ 
 آئی او ایس 1۔13 کے ساتھ آئی میپس میں اپ گریڈیشن کی وجہ سے اب صارفین سفر کرتے ہوئے اپنا ای ٹی اے یعنی ایسٹیمیٹڈ ٹائم آف ارایئول کسی کو میسج ایپ کے ذریعے بتا سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں ایئر ڈراپ کا استعمال کرتے ہوئے آئی او ایس 1۔13 کے ساتھ آئی فون 11، آئی فون 11 پرو، آئی فون 11 پرو میکس میں صارف فون کو کسی دوسرے فون کی طرف پوائنٹ (موڑ) کر دوسرے فون کو ڈیٹا منتقل کرنے کے لیے منتخب کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ ایک اور اہم فیچر آٹومیشن شارٹ کٹس ہیں مطلب اب آپ کوئی ٹرِگر یعنی محرک منتخب کریں گے اور اس کے ساتھ ٹاسک (کام) کا انتخاب کریں گے۔ مطلب اگر آپ گھر (سمارٹ ہوم) میں ہوتے ہوئے لوکیشن تبدیل ہونے کا ٹرِگر منتخب کرتے ہیں اور ٹاسک گھر کی لائٹس بند ہونا سیلیکٹ کرتے ہیں تو آپ کے گھر سے نکلتے ہی گھر کی لائٹس بند ہو جائیں گی۔  
گو کہ آئی او ایس 1۔13 میں کافی حد تک آئی او ایس 13 کی خامیوں کو دور کر دیا گیا مگر سب کا قلع قمع نہیں کیا جا سکا اس کا ثبوت آئی او ایس 1۔13 اپ ڈیٹ  کےریلیز ہونے کے تین دن کے بعد آئی او ایس 1۔1۔13 کا آنا ہے۔ جو صرف پرانی خامیوں کے حل پر مبنی ہے۔ آئی او ایس 1۔1۔13 میں بیٹری کے جلدی ختم ہونے، سفاری ایپ میں تلاش کے لیے تجاویز کا آپشن آف کرنے کے باوجود واپس آن ہونے، اور آئی فون کے بیک اپ (ثانوی جگہ جہاں ڈیٹا محفوظ کیا گیا ہو) سے ڈیٹا رِیکور (بحال) نہ کر پانے جیسے اور بہت سے مسائل کو حل کیا گیا ہے۔
نئی اپ ڈیٹ کو انسٹال کرنے کے لیے اپنے فون میں سیٹنگز>جنرل>سافٹ وئیر اپ ڈیٹ میں جا کر ’ڈائون لوڈ اینڈ انسٹال‘ کا انتخاب کریں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: