Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرقانونی شادیاں: انڈین کارکن کم عمر دلہنوں کو بچانے کی کوشش میں

جب انڈیا میں شادیوں کا موسم آتا ہے تو بچوں کے حقوق کے کارکن تتوشیل کامبل کا فون مسلسل بجنا شروع ہو جاتا ہے۔ لوگ ان کو غربت کی وجہ سے ہونے والی کم عمری کی شادیوں کو روکنے کی درخواست کرتے ہیں۔ تتوشیل کامبل کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہزاروں کم عمری کی شادیاں رکوا دی ہیں۔ انڈیا میں 18 سال سے کم عمر میں شادیاں غیرقانونی ہیں۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے ادارے یونیسف کے مطابق دنیا کی ہر تین میں سے ایک کم عمر دلہن انڈیا سے ہوتی ہے جہاں ہر سال کم از کم 15 لاکھ لڑکیاں شادی کے بندھن میں باندھی جاتی ہیں۔ دیکھیے اے ایف پی کی ویڈیو

شیئر: