سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے منگل کو ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود بزشکیان نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔
ایس پی اے کے مطابق رابطے کے دوران سعودی ولی عہد نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کیا۔‘
انہوں نے مملکت کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا کہ ’یہ جنگ بندی خطے میں سکیورٹی اور استحکام کی بحالی اور مزید تصادم کے خطرے کو روکنے میں معاون ثابت ہوگی۔‘
شہزادہ محمد بن سلمان نے تنازعات کے حل کے لیے ترجیحی راستے کے طور پر سفارتی مذاکرات کی سپورٹ کے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا۔
ایران کے صدر نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت میں مملکت کے موقف پر شکریہ ادا کیا۔ خطے کی سکیورٹی اور استحکام کی بحالی کی کوششوں میں سعودی ولی عہد کے کردار کی تعریف کی۔
اس سے قبل سعودی وزارت خارجہ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کیا تھا۔
وزارت خارجہ نے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا ’سعودی عرب کو امید ہے کہ آنے والے دنوں میں تمام فریق تحمل کا مظاہرہ کریں گے۔ طاقت کے استعمال یا اس کی دھمکی سے گریز کریں گے اور یہ معاہدہ خطے میں امن و استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہوگا تاکہ مسلسل کشیدگی کے خطرات سے بچا جا سکے۔
سعودی عرب نے پیر کو ایران کی جانب سے قطر میں اہداف پر کیے جانے والے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے اچھی ہمسائیگی اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قطر کے لیے مملکت کی مکمل حمایت اور خلیجی ریاست پر ایران کی جانب سے کیے گئے بلاجواز حملے کی شدید مذمت کی۔