Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا اب مشہور میسجنگ ایپ ’واٹس ایپ‘ پر صارفین کو اشتہارات بھی دیکھنا پڑیں گے؟

واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا پلیٹ فورمز انکورپوریٹڈ کافی وقت سے واٹس ایپ سے ریونیو کمانے کی کوشش کر رہی ہے۔ (فائل فوٹو: روئٹرز)
میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے کہا ہے کہ ایپ استعمال کرنے والے صارفین اس کے کچھ حصوں میں اشتہارات دیکھیں گے۔ کیونکہ کمپنی کی مالک میٹا پلیٹ فارمز ریونیو کا ایک نیا نظام شروع کرنے لگی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پیر کو واٹس ایپ نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ اشتہارات صرف ایپ کے اپڈیٹس ٹیب میں دکھائے جائیں گے، جسے روزانہ ایک ارب پانچ کروڑ لوگ استعمال کرتے ہیں۔
پوسٹ کے مطابق ’واٹس ایپ پر میسجنگ کا طریقہ تبدیل نہیں ہو رہا ہے، اور ذاتی پیغامات، کالز اور سٹیٹس اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ہیں اور اشتہارات دکھانے کے لیے استعمال نہیں کیے جا سکتے۔‘
یہ کمپنی کے لیے ایک بڑی تبدیلی ہے، جس کے بانی جان کوم اور برائن ایکٹن نے سنہ 2009 میں اسے شروع کرتے وقت اسے اشتہارات سے پاک رکھنے کا عزم کیا تھا۔
تاہم فیس بک نے سنہ 2014 میں اسے خرید لیا اور اس کے دونوں بانی کچھ عرصے بعد کمپنی چھوڑ کر چلے گئے۔
واٹس ایپ کی مالک کمپنی میٹا پلیٹ فورمز انکورپوریٹڈ کافی وقت سے واٹس ایپ سے ریونیو کمانے کی کوشش کر رہی ہے۔
واٹس ایپ نے کہا کہ اشتہارات صارفین کو ان کی عمر، ملک یا شہر جہاں وہ رہتے ہیں، وہ کس زبان میں بات کرتے ہیں، ایپ میں جن چینلز کو فالو کر رہے ہیں، اور وہ جو اشتہارات دیکھتے ہیں، جیسی معلومات کی بنیاد پر صارفین کو نظر آئیں گے۔
میٹا کی زیادہ تر آمدنی اشتہارات سے آتی ہے۔ سنہ 2025 میں کیلیفورنیا میں قائم کمپنی کی کل آمدنی 164 ارب 50 کروڑ ڈالر تھی اور اس میں سے 160 ارب 60 کروڑ ڈالر اشتہارات سے آئے تھے۔

 

شیئر: