Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معمر خواتین سوشل میڈیا استعمال کرتی ہیں؟ 

45 سال سے زیادہ عمر کے لوگ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں سب سے کم ہیں (فوٹو: عاجل)
سعودی خاتون ام نواف کو سمارٹ فون استعمال کرتے ہوئے دیکھنے والا اندازہ نہیں لگا سکتا کہ ان کی عمر 60 سال ہے۔ وہ بڑی مہارت سے واٹس ایپ میں آنے والے میسجز کے جواب دیتی ہیں، فیس بک اور ٹوئٹر پر کمنٹس کرتی ہیں اور سنیپ چیٹ میں اپنا سٹیس اپ ڈیٹ کرتی ہیں۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں 50 سال سے زائد عمر کی خواتین بھی اب انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا استعمال کرنے میں کسی سے پیچھے نہیں۔
ام نواف کی کہانی ان کی ہم عمر سعودی خواتین کی عکاسی کرتی ہے۔ اپنے بارے میں وہ کہتی ہیں ’’2010 سے پہلے میں مجھے انٹرنیٹ کے بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔ صرف بچوں کو دیکھتی تھی جب ان میں سے ہر ایک دن رات اپنے موبائل پر سر جھکائے رہتا تھا‘‘۔
وہ کہتی ہیں’’میرے دو بیٹے ہیں، نواف اور خالد ، اس وقت یونیورسٹی میں پڑھتے تھے۔ میں ہر وقت انہیں ڈانتی رہتی کہ یہ کیا مشغلہ ہے جس میں دن رات تم لگے رہتے ہو۔ پڑھائی پر توجہ دو، موبائل کو ایک طرف رکھ دو‘‘۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’مجھے اندازہ نہیں تھا کہ انٹر نیٹ نے انسانوں کی زندگی میں کتنی سہولت پیدا کردی ہے۔ ایک مرتبہ بجلی بل ادا کرنا تھا۔ میں نے اپنے بیٹے نواف کو کہا کہ جلدی سے بل بھردو ورنہ بجلی کٹ جائے گی۔ 5 منٹ نہیں گزرے کہ اس نے کہا ’’اماں! میں نے بل جمع کردیا ہے‘‘۔
وہ کہتی ہیں ’’یہ سننا تھا کہ میں نے سوٹا اٹھایا کہ اسے مارنے کے لئے دوڑی، مجھے بے وقوف بناتے ہو، گھر سے باہر نکلنے ہی نہیں اور کہتے ہو بل جمع کردیا۔ جاؤ بینک اور بل جمع کرادو‘‘۔
ام نواف نے ہنستے ہوئے کہا ’’میں نے بتایا نا ، مجھے اندازہ نہیں تھا کہ انٹرنیٹ میں دنیا سمٹ آئی ہے‘‘۔
وہ کہتی ہیں ’’شادی بیاہ یا کسی رشتہ دار کے گھر جاتی تو کم عمر لڑکیوں کو موبائل پر جھکے دیکھتی تو بڑا غصہ آتا۔ یہ کیا بلا ہے جس نے ہر ایک کو مصروف کر رکھا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’آخر کار دس سال پہلے بیٹے کے کہنے پر میں نے زندگی کا پہلا موبائل لے ہی لیا۔ اس نے مجھے استعمال کرنا سکھا یا۔ بس اس وقت سے لے کر اب تک میں نے کافی مہارت حاصل کرلی ہے‘‘۔
60 سالہ ام نواف کا کہنا ہے کہ ’’اب میرے پاس سنیپ چیٹ، انسٹاگرام، فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیں۔ واٹس ایپ خاص طور پر استعمال کرتی ہوں۔ ان چیزوں سے کافی سہولت ہوگئی ہے‘‘۔

60 سالہ ام نواف کہتی ہیں کہ  ’’اب میرے پاس سنیپ چیٹ، انسٹاگرام، فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیں (فوٹو: عاجل)

ایک اور معمر سعودی خاتون جمیلہ عسیری کہتی ہیں کہ انہوں نے بہت دیر سے انٹرنیٹ استعمال کرنا شروع کیا۔ اب بھی بہت زیادہ مہارت نہیں رکھتیں مگر واٹس ایپ ضرور استعمال کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’شروع شروع میں کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ کیا بلا ہے اور کیسے استعمال ہوگی۔ پھر آہستہ آہستہ سمجھ آنا شروع ہوا‘‘۔
وہ کہتی ہیں کہ ’’انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا بہت مفید ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس کے نقصانات بہت زیادہ ہیں‘‘۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’میرے بیٹے جوان ہوگئے اور سب نے الگ گھر بسالیا ہے۔ مجھے بچوں نے انٹرنیٹ استعمال کرنا سکھا تو اب میں گھر میں رہتے ہوئے بجلی اور ٹیلیفون کے بل ادا کر سکتی ہوں۔ دن میں د وچارمرتبہ بچوں کی خیریت معلوم کرلیتی ہوں‘‘۔
جب ام نواف اور جمیلہ عسیری کی عمر کی خواتین نے انٹر نیٹ استعمال کرنا شروع کیا تو اس وقت سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 50 سال سے زیادہ سے زیادہ عمر کے شہریوں کی تعداد 14 لاکھ تھی۔ یہ دس پہلے کی بات ہے، اس وقت انٹرنیٹ ان کی دسترس سے بہت دور تھا۔

 انٹر نیٹ صارفین کی تعداد 16 ملین تھی،2017 میں 30.25 ملین ہوگئی (فوٹو: سبق)

سعودی عرب میں 1998 میں انٹرنیٹ کا استعمال عام ہونا شروع ہوا مگر اس وقت بھی یہ ہر کسی کے دسترس میں نہیں تھا۔
سنہ 2000 میں سعودی عرب میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 2 لاکھ سے زیادہ نہیں تھی۔
بعد ازاں بہت تیزی کے ساتھ صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 2013 میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 16 ملین ہوگئی۔ 2017 میں یہ تعداد 30.25 ملین تک پہنچ گئی۔ 
سعودی عرب میں ہونے والے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ 25 سے 35 سال کے عمر کے لوگ سب سے زیادہ انٹر نیٹ استعمال کرتے ہیں جبکہ 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں سب سے کم ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: