Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیلوٹ پر جرمن فٹ بال ٹیمیں مشکل میں

ترک کھلاڑیوں نے کوالیفائنگ راؤنڈ کے میچز کے دوران فوجی سلیوٹ کیا تھا، فوٹو: اے ایف پی
جرمنی کی کم سے کم پانچ علاقائی فٹ بال ٹیموں کے کھلاڑیوں کی جانب سے ترکی کے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی طرح  متنازعہ فوجی سیلوٹ کرنے پر انضباطی کارروائی کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ جرمنی میں 25 لاکھ ترک رہتے ہیں اور گذشتہ ہفتے ترکی کی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے یورو 2020 کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے میچز میں ترک فوج کی شمالی شام میں جاری فوجی آپریشن کی حمایت میں میچ کے دوران گول سکور کرکے فوجی سیلوٹ کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جرمنی کے ریکلنگ ہاؤسن ضلع میں تین ٹیموں کے کھلاڑیوں نے میچ کے دوران گول کرنے کے بعد متنازعہ سیلوٹ کیا۔ ان ٹیموں کو انضباطی کارروائی کا سامنا ہے۔  

ترکی کے وزیر کھیل نے کھلاڑیوں کی جانب سے سیلوٹ کی حمایت کی تھی، فوٹو: اے ایف پی

ویسٹفیلیا فٹ بال اینڈ ایتھلیٹکس ایسوسی ایشن کے ضلعی صدر ہانس اوٹو میتھے نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک کیس میں پوری ٹیم نے متنازع سیلوٹ کیا جبکہ دوسرے کیس میں ٹیم کے پانچ سے چھ کھلاڑیوں نے سیلوٹ کیے۔
میتھے نے کہا کہ کلبز کی جواب دہی علاقے کی دوسری ٹیموں کے کھلاڑیوں کو متنازعہ سیلوٹ دہرانے سے باز رکھے گی۔ جرمنی کے اس علاقے میں کافی تعداد میں ترک آباد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کلبوں کے خلاف کارروائی سے آئندہ کسی کو بھی ہمت نہیں ہو گی کہ اس طرح کی حرکت کرے۔
فٹ بال کے دوران فوجی سلیوٹ اس وقت موضوع بحث بن گیا جب یورو 2020 کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے میچز کے دوران ترکی کے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں نے گول کرنے کے بعد فوجی سیلوٹ کیے۔

جرمن فٹ بال ایسوسی ایشن نے کھلاڑیوں کو متنازعہ سیاسی رویے کے اظہار سے روک دیا، فوٹو: اے ایف پی 

 ترکی کے کھلاڑیوں نے گذشتہ پیر کو  پیرس میں فرانس کے خلاف جبکہ جمعے  کو البانیہ کے خلاف میچز کے دوران فوجی سیلوٹ کیے تھے۔ فوجی سیلوٹ کرکے کھلاڑیوں نے ترکی کی شمالی شام میں کرد ملیشیا کے خلاف جاری فوجی کارروائی کی حمایت کی تھی۔ خیال رہے کہ فرانس اور جرمنی دونوں نے ترکی کی فوجی کارروائی کی مخالفت کی ہے۔
منگل کو ترکی کے وزیر کھیل محرم کساپ اوعلو نے اسے ’عمدہ سیلوٹ‘ قرار دے کر اس کی حمایت کی تھی۔ تاہم ’دی یونین آف یورپین فٹ بال ایسوسی ایشن‘ ترکی کی ٹیم کے خلاف اس کے کھلاڑیوں کی جانب سے ’ممکنہ اشتعال انگیز سیاسی رویے‘ کی تحقیقات کر رہا ہے۔
دریں اثنا باواریا کے علاقے میں بھی فٹ بال کلب کے کھلاڑیوں کی جانب سے متنازع سیلوٹ کیے جانے کے معاملے پر کلبوں کے خلاف انضباطی کارروائی کی جا رہی ہے۔

 

جرمن فٹ بال ایسوسی ایشن نے کھلاڑیوں کو کسی متنازع سیاسی رویے کے اظہار سے روک دیا ہے۔
اتوار کو جرمنی کی قومی ٹیم کے ترک نژاد کھلاڑی ایمر کین اور ایلکے گنڈوگین نے ترکی کے کھلاڑیوں کی فوجی سیلوٹ کرنے کی تصویروں کو سوشل میڈیا پر لائیک کرنے پر معافی مانگ لی تھی۔
جرمنی کی قومی ٹیم کے ڈائریکٹر اولیور بیئر ہوف کا کہنا ہے کہ ’ ہم ہر قسم کے تشدد اور امتیاز کے خلاف ہیں۔‘
کھیل کی خبریں واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ”اردو نیوز سپورٹس“ گروپ جوائن کریں

شیئر: