Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان: اتحادیوں کو 72 گھنٹے کی مہلت

اقتصادی اصلاحات پرواگرام واپس لینےکے لیے مہلت دی ہے۔ فوٹو روئیرز
لبنان کے وزیر اعظم سعد الحریری نے قوم سے خطاب میں اقتصادی اصلاحات پرواگرام واپس لینے کے لیے اپنے اتحادیوں کو 72 گھنٹے کی انتہائی مختصر مہلت دی ہے۔ 
 سعد الحریری نے بگڑتی صورتحال پر استعفیٰ نہیں دیا تاہم مہلت ختم ہونے پر مناسب فیصلے نہ آنے کی صورت میں نئے لائحہ عمل کا عندیہ دیا ہے۔
 اسکائی نیوز اور آر ٹی کے مطابق لبنانی وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ’ لبنان جس مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے اس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔افراط زر میں اضافے، معاشی اخراجات بڑھنے ، نئے ٹیکس لاگو کرنے کی تجاویز کے باعث پورے ملک میں عوام ناراض ہیں‘۔

سعد الحریری کے خطاب کے بعد مظاہرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے فوٹو سوشل میڈیا

سعد الحریری کا کہنا تھا کہ بعض اتحادی اقتصادی اصلاحات کو آگے بڑھانے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالتے رہے ہیں۔
’ تین برس سے بحران حل کرنے کے لیے کوشاں ہوں لیکن کچھ لوگ انہیں کام نہیں کرنے دے رہے ۔ واحد حل قوانین کی اصلاح میں مضمر ہے‘۔
لبنانی وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ ملک کو قرضوں کی وجہ سے بھاری خسارے کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر الحریری نے جمعہ کو کابینہ کا اجلاس منسوخ کردیا تھا۔ جس میں مالی سال 2020کے بجٹ کے مسودے پر بحث ہونے والی تھی۔
 سعد الحریری کے خطاب کے بعد مظاہرین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔سیکیورٹی فورس شیلنگ کرکے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
 مظاہرین ملک کے شمالی اور جنوبی علاقوں نیز بیروت میں راستے بند کئے ہوئے ہیں۔ اسکول اور کمپنیاں بھی بند ہیں۔

مظاہرین بیروت میں راستے بند کئے ہوئے ہیں۔ فوٹو سوشل میڈیا

بیروت کی سڑکوں پر جگہ جگہ ٹائر جلائے جارہے ہیں۔ دکانوں کے دروازے توڑے جانے پر فٹ پاتھوں پر جگہ جگہ شیشے بکھرے ہوئے ہیں۔
آر ٹی کے مطابق سابق رکن پارلیمنٹ مصباح الاحدب کے ساتھیوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ایک شخص ہلاک اور 7زخمی ہوگئے۔ مظاہرین نے سرکاری دفاتر میں بھی گھسنے کی کوشش کی۔
 مظاہرین ’حکومت گرانے‘ کے نعرے کے ساتھ سڑکوں پرآ ئے ہیں۔ ایک بینر اٹھا رکھا ہے جس پر لکھا ہے ’تمام ارکان پارلیمنٹ، وزیراعظم اور وزراءکی تنخواہیں روکی جائیں، چوروں کا خاتمہ کیا جائے‘۔
 یاد رہے کہ لبنان میں پرتشدد مظاہرے اس وقت شروع ہو ئے حکومت کی طرف واٹس ایپ کے ذریعے کال اور دیگر آن لائن سروسز پر ٹیکس لگانے کا اعلان کیا گیا۔ 

شیئر: