Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمرے کے لیے محرم کی شرط ختم ہوگی؟

وزیر حج نے تجاویز پرغورکی یقین دہانی کرائی ہے۔ فوٹو ۔ ایس پی اے
وزیر حج وعمرہ ڈاکٹر محمد بنتن نے ایوان صنعت و تجارت کی کمیٹی اور عمرہ سیکٹر کے سرمایہ کاروں کی جانب سے پیش کی جانے والی متعددتجاویز پر غور کی یقین دہانی کرائی ہے۔ 
11 نکات پر مشتمل تجاویز میں بیرون ملک سے عمرے پر آنے والی خواتین کے لیے عمر کی حد کا تعین کیے بغیر محرم کی شرط کا خاتمہ شامل ہے۔
وزیر حج و عمرہ  ڈاکٹر بنتن نے عمرہ زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔
واضح رہے مملکت میں وزارت حج و عمرہ کے قوانین کے مطابق مملکت آنے والی عمرہ زائرین اور عازمین حج کے لیے محرم کی شرط لازمی تھی۔ محرم کے بغیر خواتین کو عمرہ ویزہ جاری نہیں کیا جاتا تھا ۔ چند برس قبل عمرہ قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے 45 برس کی عمر والی خواتین کے لیے محرم کی شرط ختم کر دی گئی تھی ۔ 

محرم میں خواتین کے والد،بھائی،شوہر، دادا، نانا وغیرہ شامل ہیں۔فوٹو ۔الفجر  

مکہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے ایوان صنعت و تجارت میں حج وعمرہ امور کی کمیٹی کے سربراہ مروان شعبان نے کہا ہے کہ عمرہ  شعبے سے منسلک  نمائندہ کمپنیوں کے ذمہ داروں  نے وزیر حج کو متعدد تجاویز پیش کی جن کا مقصد معتمرین کی تعداد کو دیکھتے ہوئے انہیں مختلف سہولتیں فراہم کرنا شامل تھا ۔
وزیر حج کی جانب سے تجاویز کو قبل عمل قرار دیتے ہوئے وفد کو یقین دلایا گیا کہ پیش کی جانے والی تجاویز پر غور کر کے جلد ہی ان کی منظوری دے دی جائے گی ۔
ملاقات میں نائب وزیر حج و عمرہ عبدالفتح مشاط بھی موجود تھے ، وزیر حج نے عمرہ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں پر زور دیا کہ وہ مملکت کے ویژن 2030 کو مدنظر رکھتے ہوئے خدمات کے معیار کو مزید بہتر بنائیں تاکہ عمرہ زائرین کو بہتر سے بہتر خدمات مہیا کی جاسکیں ۔
 قوانین کے مطابق عمرہ پر آنے والی ایسی خواتین جن کی عمر  45 برس سے کم ہو انہیں لازمی طور پر اپنے محرم کے ساتھ ہی ویزہ لینا پڑتا ہے ۔ محرم میں خواتین کے والد ، بھائی ، شوہر ، دادا ، نانا وغیر ہ شامل ہیں ۔
عمرہ خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں کے نمائندہ وفد نے وزیر حج و عمرہ سے ملاقات کرکے انہیں تجاویز پیش کیں ان میں سرفہرست خواتین کے لیے عمر کی حد کا تعین کیے بغیر محرم کی شرط کا خاتمہ تھا ۔ 

 عمرہ زائرین اور عازمین حج کے لیے محرم کی شرط لازمی تھی۔فوٹو ۔ ایس پی اے

کمپنیوں کی جانب سے دوسری اہم تجویز میں کہا گیا تھا کہ بیرون مملکت ایسے اداروں کو بھی جو " ایاٹا " یا  ـ" ڈبلیو ٹی او" کے رکن ہیں انہیں بھی  عمرہ خدمات کی اجازت دی جائے تاکہ ایسے ممالک میں مقیم عمرہ زائرین کو سہولت ہو جہاں رجسٹرڈ عمرہ کمپنیاں نہیں ہیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: