Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمرہ زائرین کے لیے نیا قانونی مسودہ تیار

عمرہ زائرین کے لیے فی الوقت کوئی ایسا فورم موجود نہیں جس میں وہ زائد عمرہ فیس، یا ناکافی سہولیات کی شکایت کر سکیں۔ فوٹو: اے ایف پی
حکومت پاکستان ایک نئے قانون کے مسودے پر غور کر رہی ہے جس کے تحت عمرہ پر جانے والے لاکھوں پاکستانیوں کے ساتھ عمرہ آپریٹر اور ٹریول اینجنٹس کی جانب سے کیے جانے والے ممکنہ فراڈ کا سدباب کیا جا سکے گا۔
پاکستان سے پچھلے سال تقریباً 15 لاکھ سے زائد لوگ عمرے کے لیے سعودی عرب گئے مگر ان میں سے بڑی تعداد نے ٹریول کمپنیوں کی طرف سے فراڈ اور طے شدہ سے کم سہولیات کی شکایت کی۔
اس سال بھی سعودی عرب کی طرف سے صرف تین سو ریال ویزا فی عائد کی گئی ہے تاہم اردو نیوز کی طرف سے اسلام آباد میں کیے گئے سروے کے مطابق عمرہ پیکج کی قیمت میں ڈیڑھ سے دو گنا تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔

وزارت مذہبی امور پاکستان سے حج کی سروس فراہم کرنے والی سات سو بانوے کمپنیوں کو پہلے ہی ریگولیٹ کرتی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

اس صورتحال میں عام عمرہ زائرین کے لیے فی الوقت کوئی ایسا فورم موجود نہیں جس میں وہ زائد عمرہ فیس، یا ناکافی سہولیات کی شکایت کر سکیں۔
تاہم اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمران صدیقی نے بتایا کہ حکومت نے نئے قانون کا مسودہ تیار کیا ہے جس کے تحت پاکستان سے عمرہ کی سہولیات فراہم کرنے والی تمام کمپنیوں کو وزارت مذہبی امور کے ساتھ رجسٹر ہونا پڑے گا۔
نئے قانون کے تحت یہ کمپنیاں وزارت مذہبی امور میں زر ضمانت جمع کروانے اور عمرہ زائرین کی جانب سے شکایت کی صورت میں انہیں جرمانے کی ادائیگی کی پابند ہوں گی۔
یاد رہے کہ وزارت مذہبی امور پاکستان سے حج کی سروس فراہم کرنے والی سات سو بانوے کمپنیوں کو پہلے ہی ریگولیٹ کرتی ہے اور انہیں طے شدہ سہولیات حاجیوں کو فراہم کرنے کی پابند بناتی ہے۔ وزارت کا حج عملہ اور ڈی جی حج پورا سال سعودی عرب میں ہی مقیم ہوتے ہیں تاہم عمرہ زائرین کے ساتھ کسی قسم کے فراڈ کی صورت میں اس وقت سعودی عرب میں پاکستانی حکومت کی جانب سے ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔
عمران صدیقی کے مطابق پاکستان کی وزارت مذہبی امور کو عمرہ امور کی نگرانی کا اس وقت تک قانونی اختیار نہیں ہے اس لیے ہی نئے قانون پر غور کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی صورتحال یہ ہے کہ سعودی عرب کی کمپنیاں پاکستان میں اپنی مرضی کے ٹریول ایجنٹس منتخب کر کے ان سے عمرے کے کاروبار کے لیے معاہدے کر لیتی ہیں
ترجمان وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ نئے قانون کا مسودہ تیار کرکے وزارت مذہبی امور نے وزارت قانون کو بھیج دیا ہے اور ان کی طرف سے اس کی نوک پلک سنوارنے کے بعد اسے کابینہ اجلاس میں پیش کر دیا جائے گا تاکہ پارلیمنٹ میں اسے حکومتی بل کے طور پرمنظوری کے لیے بھیجا جا سکے۔

عمرہ پیکج کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا؟

اسلام آباد میں اردو نیوز نے متعدد عمرہ ٹریول ایجنٹس سے بات کی جن کا کہنا تھا کہ عمرہ ویزا فیس اور دیگر چارجز میں اضافے کی وجہ سے عمرہ پیکج کی قیمتوں میں ڈیڑھ سے دو گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ ایجینٹس کے مطابق جو سب سے سستا عمرہ پیکج، گذشتہ سیزن میں تقریبا اسی پچاسی ہزار پاکستانی روپے فی کس میں ملتا تھا اس کی قیمت اس سیزن میں ایک لاکھ پچیس سے ایک لاکھ پینتیس ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں آٹھ سے نو سو ریال (تقریبا تینتیس ہزار سے سینتیس ہزار پاکستانی روپے) سعودی کمپنیوں کو عمرہ ویزا اور بس سروس وغیرہ کی مد میں ادا کرنا پڑتے ہیں جس کی وجہ سے پیکچ کی قیمت اس حد تک بڑھ گئی ہے۔

 

سعودی کمپنیاں اصل میں کتنی فیس چارج کرتی ہیں؟

تاہم جدہ میں اردو نیوز کے نمائندے ارسلان ہاشمی کے مطابق سعودی کمپنیاں فیس کی مد میں تقریبا پانچ سو ریال ہی چارج کرتی ہیں اور باقی رقم پاکستان میں موجود ایجنٹس اور سب ایجنٹس اپنے کمیشن کے طور پر لیتے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے عمرہ زائرین کے لیے حال ہی میں نئی خدمات متعارف کروائی گئی ہیں اس ضمن میں عمرہ فیس اور دیگر سروس چارجز شامل کیے گئے ہیں۔
سعودی وزارت حج وعمرہ کے مرتب کردہ عمرہ قوانین کے مطابق سعودی عرب میں موجود عمرہ خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کو ایک برس میں زیادہ سے زیادہ 50 ہزار عمرہ زائرین لانے کی اجازت ہے۔مقامی عمرہ کمپنی کو 6 ملین ریال زر ضمانت وزارت حج میں جمع کرانا ہوتے ہیں جو ان کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور بہترین خدمات فراہم کرنے کی ضمانت کے طور پر رکھے جاتے ہیں۔ 
قوانین کے مطابق سعودی عرب میں موجود عمرہ کمپنی دیگر ممالک میں ٹریول اینڈ ٹورازم کمپنی سے معاہدہ کرتی ہے جس کے تحت عمرہ زائرین کو ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔
عمرہ زائرین کو خدمات فراہم کرنے والی کمپنی سعودی وزارت حج کی ویب سائٹ پر اپنا اکاؤنٹ بنانے کے بعد عمرہ زائرین کے ناموں اور دیگر تفصیلات کا اندارج کرائے گی۔ 
پہلے مرحلے میں عمرہ زائر کا دوطرفہ کنفرم ٹکٹ اور پاسپورٹ نمبر کے ساتھ وزارت حج کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی جائے گی جس کے بعد آگے کے مراحل کا آغازممکن ہو گا۔
ارسلان ہاشمی کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ قوانین میں جو تبدیلی کی گئی ہے اس کی وجہ سے عمرہ زائر پر ایک برس میں متعدد بار عمرہ پر آنے کے لیے عائد دو ہزار ریال کی فیس ختم کر دی گئی ہے اس کے بجائے 300 ریال ویزہ فیس مقرر کی گئی ہے۔ ویزہ فیس کے ساتھ دیگر خدمات کی مد میں گراونڈ سروس  فیس  105 ریال اور پروسیسنگ فیس 98 ریال لیے جاتے اور کل ملا کر ٹوٹل فیس  498 ریال ہی سعودی کمپنی پاکستانی ٹریول ایجنٹس سے چارج کرتے ہیں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: