Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری ملازمتوں میں سعودی خواتین کا اضافہ

جز وقتی ملازمت کی اسکیم سے خواتین کو فائدہ ہوا ہے۔فائل فوٹو
سعودی حکومت نجی کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ  ساتھ سرکاری اداروں میں بھی خواتین کو ملازمت دلانے اور کلیدی عہدوں پر فائز کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔
الشرق الاوسط کے مطابق سیکریٹری وزارت شہری خدمات ھند بنت خالد الزاہد نے بتایا کہ سرکاری اداروں میں ملازم خواتین کی شرح 39 فیصد سے بڑھ کر 40.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
خواتین اور مردوں کے درمیان رتبے کے حوالے سے موجود خلیج 50.3 فیصد سے گھٹ کر 37.8 فیصد رہ گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار 2019 کی دوسری سہ ماہی کے آخر تک کے ہیں۔

سعودی حکومت خواتین کو  کلیدی عہدوں پر فائز کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ فوٹو الشرق الاوسط

ھند بنت خالد الزاہد نے یہ بھی بتایا کہ وزارت شہری خدمات سعودی عرب میں سرکاری ملازمت دینے والا ادارہ ہے۔ اس نے خواتین کو سرکاری شعبے میں ملازمتیں دلانے اور کلیدی عہدوں پر فائز کرنے میں قابل قدر کردارادا کیا ہے۔
سیکریٹری وزارت شہری خدمات کے مطابق مئی 2019 سے جز وقتی ملازمت کی اسکیم سے خواتین کو فائدہ ہوا ہے۔ اس کی بدولت ایک ہی اسامی پر 2 خواتین کام کرسکتی ہیں۔ 
خواتین کو زچگی، بچوں کی دیکھ بھال کی چھٹی کے علاوہ دیگر خصوصی چھٹیاں بھی دی جانے لگی ہیں۔ ملازم خاتون کی تعطیل کے دوران کوئی اور خاتون جز وقتی کام کرسکتی ہے۔
 سعودی حکومت نے اپریل 2019 سے ’وکالة تمکین المراة‘ (خواتین کو مواقع فراہم کرنے والا ادارہ) قائم کیا ہے۔ یہ ادارہ تمام فریقوں کے تعاون سے خواتین کی ملازمت اور انہیں کلیدی عہدوں پر فائز کرنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے میں لگا ہوا ہے۔

ملازم خواتین کی شرح 39 فیصد سے بڑھ کر 40.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ فائل فوٹو

الزاہد نے سرکاری اداروں میں کلیدی عہدوں پر خواتین کو فائز کرنے سے متعلق پروگرام کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ کام 3 محاذوں پر انجام دیا جارہا ہے، قانون سازی کے علاوہ انتظامی ضوابط ترتیب دیے جارہے ہیں، اور افراد اور اداروں کے درمیان کام کا ماحول ساز گار بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں افرادی قوت کے فروغ کے حوالے سے بڑے مسائل تھے۔ خواتین کو اس سلسلے میں زیادہ دقتیں تھیں لیکن اب منظر نامہ تبدیل ہورہا ہے۔
’سرکاری اداروں میں افرادی قوت پروگرام کے فروغ کی بدولت خواتین کو کلیدی عہدوں کے حصول میں مدد ملنے لگی ہے۔ شہری خدمات میں مرد اور خواتین ملازمین کے درمیان توازن پیدا کرنے کا پروگرام بھی شروع کردیا گیا ہے۔‘
سیکریٹری وزارت شہری خدمات نے بتایا کہ ان دنوں سرکاری اداروں میں ’ورک فار ہوم‘ کا طریقہ کار بھی اپنایا جارہا ہے، جس کی بدولت بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: