Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: ’ٹیکنالوجی سیکٹر میں ایک لاکھ 24 ہزارنئی اسامیاں‘

 سعودی عرب نے ہائپر ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اسکیمیں تیار کرلی ہیں۔ فائل فوٹو
 سعودی عرب 2030 تک ٹیکنالوجی شعبے میں ایک لاکھ 24 ہزار اسامیاں مہیا کرسکتا ہے۔ اس سے مملکت کی مجموعی قومی پیداوار کو کم از کم 15ارب ریال کا فائدہ ہوگا۔
الشرق الاوسط کے مطابق کنگ عبداللہ اکنامک سٹی اور ورجن ہائپر لوپ ون نے سعودی عرب میں ہائپر لوپ ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے دنیا بھر میں پہلی کوشش کے تناظر میں اسٹراٹیجک جائزہ تیار کیا ہے ۔ اس کے مطابق سعودی عرب 2030تک 124000 اسامیاں مہیا کرسکے گا۔
جائزے میں بتایا گیا کہ سعودی عرب نے ہائپر ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے ایک ادارہ اور ریسرچ سینٹر کی اسکیمیں تیار کرلی ہیں۔کنگ عبداللہ اکنامک سٹی اور ورجن ہائپر لوپ ون 2020ءمیں ہائپر لوپ سینٹر کا افتتاح کریں گے۔ اس کے لیے انہیں ضروری منظوری درکار ہو گی۔
 

ہائپر لوپ سینٹر کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں کھولا جائے گا۔ فائل فوٹو

 مزید بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب اقتصادی وسائل میں تنوع پیدا کرنے اور تیل کے ماسوا عناصر پر اقتصادی شعبے میں انحصار کی پالیسی پر گامزن ہے۔ اس کی بدولت ورجن ہائپر لوپ ٹرانسپورٹ کے شعبے کو وسعت دے گا شہروں کا بنیادی ڈھانچہ جدید خطوط پر استوار کرے گا اور ٹیکنالوجی پر منحصر جدید اقتصادی شعبوں کو فروغ دے گا۔
ہائپر لوپ سینٹر کنگ عبداللہ اکنامک سٹی میں کھولا جائے گا جہاں ہائپر لوپ ٹیکنالوجی پر مشتمل عصری ٹرانسپورٹ کا تجربہ کیا جائے گا۔
جائزہ نگاروں کے مطابق یہ سینٹر روبوٹ اور مصنوعی ذہانت میں پیشرفت کے مختلف طریقے اپنائے گا۔
کنگ عبداللہ اکنامک سٹی کے ایگزیکٹیو چیئرمین احمد لنجاوی نے بتایا کہ اکنامک سٹی اپنے یہاں 118ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں کو راغب کرچکی ہے۔ یہ اچھی علامت ہے۔ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری اور ریسرچ کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: