Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب نے عدن میں افواج کی تنظیم نو کیوں کی؟

 یمن کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں۔ فوٹوعاجل
سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد نے عدن میں افواج کی از سر نو تقرری کرلی۔یمن کے عارضی دارالحکومت میں امن و امان کی ضرورتوں کو مدنظررکھتے ہوئے مخصوص مقامات پر فوجیں تعینات کی گئی ہیں۔
عاجل ویب کے مطابق عرب اتحاد کی کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں۔ وہاں نئے عسکری اور امن کے نئے آپریشن ضروری سمجھے جارہے ہیں۔ یمن میں انسانی امدادی مشن کو مزید مضبوط بنانے کی بھی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں یمن کی آبی گزرگاہوں کو تحفظ فراہم کرنا بھی انتہائی ضروری ہے۔ یمن بھر میں دہشتگردی کی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اسپیشل آپریشن بھی ناگزیر ہیں۔

یمنی کی آئینی حکومت کومضبوط کرنے کے لیے مشن جاری رکھا جائے گا۔ فوٹواے پی

عرب اتحاد افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے توجہ دلائی ہے کہ مذکورہ تمام ضروریات کے پیش نظر عدن میں اتحادی افواج کو از سر نو منظم کیا گیا ہے تاکہ جملہ ضرورتیں احسن شکل میں پوری کی جاسکیں۔
عرب اتحاد کی کمانڈ نے اس موقع پر یمن بھر میں امن و امان کے قیام ، آئینی حکومت کی بحالی اور باغیوں کی سرکوبی کے حوالے سے جو جدوجہد کی ہے اس پر متحدہ عرب امارات کی افواج کے لیے بھی قدرومنزلت کا اظہار کیا گیا۔
 عرب اتحاد افواج کی کمانڈ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ یمن میں امن و استحکام قائم کرنے اور یمنی عوام اور آئینی حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے مشن جاری رکھا جائے گا۔
اماراتی وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد نے یمن میں اتحادی افواج کی تشکیل نو کرکے انتہائی مثبت اقدام کیا ہے۔ اس سے استحکام میں مدد ملے گی۔ ترجیحات میں یکسانیت آئے گی اور تمام فریق مل جل کر کام کرسکیں گے۔
           

 

شیئر: