Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوان کی گرفتاری: ’یہ سمجھو تم بارڈر پر جا رہے ہو‘

ملزم احمد زبیر پر الزام تھا کہ انہوں نے 17 ستمبر کو اپنی گاڑی سے ایک شخص کو ٹکر مار کر زخمی کیا (فوٹو:اے ایف پی)
اسلام آباد میں ایک شخص کو گاڑی سے کچلنے کے کیس میں عدالت نے 16 سالہ ملزم احمد زبیر کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی جس کے بعد کم عمر نوجوان کو عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیر کو جسٹس محسن اختر کیانی نے اس کیس کی سماعت کی۔
احمد زبیر پر الزام تھا کہ انہوں نے 17 ستمبر کو تھانہ سہالہ کی حدود میں گاڑی سے علی رشید نامی شخص کو ٹکر ماری، حادثے کے نتیجے میں متاثرہ شخص کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اور وہ 17 دن تک کومے میں رہے۔
متاثرہ فریق کے وکیل محمد فاروق نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے بھی ملزم پر بغیر لائسنس گاڑی چلانے کی تین ایف آئی آرز درج ہو چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملزم کے وکیل کا موقف تھا کہ ’یہ محض ایک حادثہ ہے جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جان بوجھ کر گاڑی ریورس کرکے علی رشید کو کچلا گیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’علی رشید 17 دن کومے میں رہے اور وہ اب اپنی تین ماہ کی بیٹی کو پہچان بھی نہیں سکتے۔‘
اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں اپنے 16 سالہ بیٹے کی گرفتاری پر احمد زبیر کی والدہ نے انہیں دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ سمجھو کہ تم بارڈر پر جا رہے ہو، تمہارا باپ بارڈر پر رہا ہے، تمہارا بھائی وزیرستان بارڈر پر رہتا ہے۔‘
وکیل محمد فاروق کہتے ہیں کہ یہ اقدام قتل کا مقدمہ ہے جسے اب ٹرائل کورٹ میں سنا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی زیر گردش رہی جس پر شدید عوامی رد عمل بھی سامنے آیا تھا۔
ملزم نے لوئر کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری لے رکھی تھی تاہم ٹرائل کورٹ میں ضمانت مسترد ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے فریقین کو معاملے کا حل نکالنے کے لیے مہلت بھی دی تھی تاہم پیر کو متاثرہ شخص کے والد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا ماضی کا ریکارڈ بھی ٹھیک نہیں اس لیے میں معاف نہیں کر سکتا۔‘
متاثرہ شخص کے وکیل نے واقعے کی ویڈیو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کو بھی دکھائی جس پر جج نے کہا کہ ’ویڈیو دیکھ چکا ہوں ضمانت کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔‘ ضامنت کی درخواست مسترد ہونے پر ملزم کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں