Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تارکین کی اپنے ملکوں کو بھیجی رقوم میں کمی

 تارکین وطن کی ترسیل زر میں 3سال سے لگاتار کمی واقع ہورہی ہے۔ فائل فوٹو
سعودی حکومت ملک میں برسر روزگار غیر ملکیوں کی جانب سے اپنے آبائی وطن کو بھیجی جانے والی بھاری رقوم کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی تارکین وطن کی جگہ سعودی شہریوں کو لیبر مارکیٹ میں لانے کی قومی پالیسی پر گامزن ہے۔
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی ماہرین نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا ہے کہ تارکین وطن نے 2019ء کے ابتدائی نو ماہ کے دوران 10.10 فیصد کم کا زرمبادلہ بھیجا۔ انہوں نے 2018ء کے ابتدائی نو ماہ کے دوران 103.5 ارب ریال بھیجے تھے جبکہ سال رواں کے ابتدائی نو ماہ میں 93.02 ارب ریال یعنی 10.48 ارب ریال کم ارسال کیے۔

ساما کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2019ءمیں ترسیل زر میں اضافہ ہوا۔ فائل فوٹو

اس تبدیلی کو سعودی عرب میں اچھا مانا جارہا ہے حالانکہ ستمبر 2019ءکے دوران 2018ءکے ستمبر کے مقابلے میں ترسیل زر میں 4.5 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ ستمبر 2018ءمیں 9.83ارب ریال کی ترسیل ہوئی تھی جبکہ ستمبر 2019ءمیں 10.27ارب ریال ارسال کئے گئے یعنی 438ملین ریال زیادہ بھیجے گئے۔
روز تازہ، روز نیا، دیکھیے: اردو نیوز بلیٹن
اما کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2019ءکے ابتدائی 7ماہ میں ترسیل زر کم رہی۔ بس ستمبر میں اس کی شرح میں اضافہ ہوا۔ اضافہ سالانہ بنیاد پر بھی ہوا اور ماہانہ کی بنیاد پر بھی دیکھا گیا۔ اگست 2019ءمیں 9.92ارب ریال بھیجے گئے اس حوالے سے ستمبر میں 555.3ملین ریال یعنی 36فیصد زیادہ کی ترسیل ہوئی۔
یاد رہے کہ تارکین وطن کی ترسیل زر میں 3سال سے لگاتار کمی واقع ہورہی ہے۔ 2018ءمیں 136.4ارب ریال کی ترسیل ہوئی تھی جو اس سے قبل کے 6سالوں کے حوالے سے ریکارڈ کمی تھی۔
                   
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں